پٹنہ: بہار کے وزیراعلیٰ اور جنتادل یونائٹیڈ کے قومی صدر نتیش کمار اور پرشانت کشور کے مابین تنازعہ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ نتیش کمار نے سرکاری رہائش پر بہار اسمبلی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں جے ڈی یو لیڈران کے ساتھ ہوئے اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کی،اور شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) اور قومی شہریت رجسٹر(این آرسی)کے سلسلے میں مسلسل بی جے پی پر نشانہ نشانہ لگاتے رہے۔پرشانت کشور کے متعلق پوچھے جانے پر کہاکہ کسی کو ہم یوں ہی پارٹی میں نہیں لاتے ۔ امت شاہ کے کہنے پر میں نے پرشانت کشور کو پارٹی میں شامل کیا تھا۔ امت شاہ نے مجھے کہا تھاکہ پرشانت کشور کو پارٹی میں شامل کر لیجئے۔ اب اگر انہیں جے ڈی یو کے ساتھ رہناہے تو پارٹی کے پالیسی اور اصولوں کے مطابق چلنا پڑے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ مجھے پتہ چلا ہے کہ پی کے عام آدمی پارٹی کے لئے انتخابی حکمت عملی بنارہے ہیں۔ ایسے میں اب انہیں سے پوچھنا چاہئے کہ وہ جے ڈی یو میں رہنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ ہماری پارٹی بڑے لوگوں کی پارٹی نہیں، جہاں کسی بھی مسئلے پر ٹوئٹ اور ای میل کر دیا۔ اپنی رائے رکھنے کیلئے سبھی آزاد ہیں۔ ایک ( پون ورما) خط لکھتے ہیں تو دوسرے ( پرشانت کشور) ٹوئٹ کرتے ہیں۔ جب تک انہیں پارٹی میں رہنے کی خواہش ہوگی وہ رہیںگے۔ ہم سبھی کو عزت دیتے ہیں۔ دریں اثناءجے ڈی یو نائب صدر پرشانت کشور نے دہلی میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ’نتیش جی بول چکے ہیں، اب میرے جواب کا انتظار کیجئے‘میں انہیں جواب دینے کیلئے بہار جاﺅں گا۔ حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایاکہ وہ کب بہار جانے والے ہیں۔
امت شاہ کے کہنے پر پرشانت کشور کو پارٹی میں جگہ دی:نتیش کمار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS