پیرس (ایجنسیاں):فرانس میں آئل ریفائنریز کے ملازمین کی ہڑتال کے باعث پٹرول کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق فرانس کی سات میں سے 6 آئل ریفائنریز کے ملازمین کی ہڑتال کے باعث ملک بھر میں پٹرول کا بحران شدید ہوگیا ہے۔مختلف شہروں میں پٹرول پمپس پر لمبی قطاریں لگی ہیں۔ پٹرول کے حصول کے لئے لوگ ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں۔ ملک بھر میں پٹرول کی قلت شدید ہوگئی ہے۔فرانسیسی حکومت نے ہڑتالی ملازمین کو فوری طور پر کام پر واپس پہنچنے کا حکم دیا ہے۔ آئل ریفائنریز کے ملازمین نے حکومت سے تنخواہوں میں اضافہ اور بہتر سہولتوں کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔آئل ریفائنریز ملازمین کی یونین کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث اخراجات کا بوجھ اٹھانا مشکل ہوگیا ہے۔ آئل ریفائنریز اپنے منافع میں سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں اوردیگر سہولیات بھی فراہم کریں۔فرانس کی حکومت نے ملازمت پر نہ پہنچنے والے ملازمین کو جرمانے اور قید کی سزا دینے کی دھمکی دی ہے۔
دریں اثنا فرانس میں گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے آخری رسومات کو مہنگا کر دیا ہے اور اگلے سال اس کی قیمتوں میں ایک تہائی سے زیادہ اضافہ متوقع ہے ۔مقامی میڈیا نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔فرانسیسی نیوز چینل بی ایف ایم ٹی وی نے ٹریکنگ سروس‘ایم پی ایف’ کے تخمینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آخری رسومات میں استعمال ہونے والی گیس کی قیمت میں 15-25 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔فرانس میں آخری رسومات کے اخراجات اگلے سال 35 فیصد بڑھ کر اوسطاً 911 یورو (887 ڈالر) ہو سکتے ہیں۔ گیس کی قلت سے پہلے ملک میں آخری رسومات ادا کرنے کی لاگت 605 سے 675 یورو کے درمیان تھی۔ملک میں گیس سے آخری رسومات اب تک ایک سستا آپشن رہا ہے اور آخری رسومات کرنے والی ایک بڑی فرم (جسے توانائی کی سبسڈی نہیں ملتی) کو آخری رسومات میں استعمال کی جانے والی گیس کی قیمتوں پر بل منظورہونے کی توقع ہے ۔
فرانس: پٹرول کا شدید بحران، گیس کی قلت کے سبب پٹرول پمپ پر زبردست بھیڑ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS