نئی دہلی: ملک کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ منگل کو راجیہ سبھا سے ریٹائر ہو گئے۔ اس موقع پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے منموہن سنگھ کو خط لکھ کر کہا کہ اب آپ راجیہ سبھا میں نہیں ہوں گے اور فعال سیاست سے ریٹائر ہو رہے ہیں، لیکن پھر بھی آپ کی آواز ملک کے لوگوں کے لئے بلند ہوتی رہے گی۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور نو مرکزی وزراء سمیت راجیہ سبھا کے کم از کم 54 ارکان منگل اور بدھ کو ریٹائر ہونے والے ہیں اور کچھ ایوان بالا میں واپس نہیں آئیں گے۔ سابق وزیر اعظم سنگھ بدھ (3 اپریل) کو راجیہ سبھا میں اپنی 33 سالہ طویل پارلیمانی اننگز کا خاتمہ کریں گے، جب کہ پارٹی کی سابق سربراہ سونیا گاندھی پہلی بار پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں داخل ہوں گی۔
سنگھ، جو معیشت میں کئی جرات مندانہ اصلاحات متعارف کرانے کے لئے جانے جاتے ہیں، اکتوبر 1991 میں پہلی بار ایوان کے رکن بنے تھے۔ وہ 1991 سے 1996 تک نرسمہا راؤ حکومت میں وزیر خزانہ اور 2004 سے 2014 تک وزیر اعظم رہے۔ سونیا گاندھی پہلی بار راجستھان سے ایوان بالا میں داخل ہوں گی، 91 سالہ منموہن سنگھ کے 3 اپریل کو اپنی مدت کار پوری کرنے کے بعد خالی ہونے والی نشست کو پُر کریں گی۔
مزید پڑھیں: بی جے پی رکن پارلیمنٹ اجے نشاد کانگریس میں شامل
سات مرکزی وزراء وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان، وزیر صحت منسکھ منڈاویہ، مرکزی وزیر پرشوتم روپالا، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر راجیو چندر شیکھر، وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن، مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے وزیر نارائن رانے اور وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ایل مروگن بھی منگل کو راجیہ سبھا میں اپنی میعاد مکمل کر رہے ہیں۔ وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو اور وزیر ریلوے اشونی ویشنو کی میعاد بدھ کو ختم ہو جائے گی۔