لکھنئو میں بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ کے بیٹے کو نہیں ملا اسپتال میں بیڈ، موت

0
لکھنئو میں بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ کے بیٹے کو نہیں ملی اسپتال میں علاج، موت
لکھنئو میں بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ کے بیٹے کو نہیں ملی اسپتال میں علاج، موت

لکھنئو: اترپردش میں محکمہ صحت کی لاپرواہی کی خبریں ہمیشہ سرخی میں رہتی ہیں، جہاں عام آدمی کو وقت پر علاج دستیاب نہیں ہوپاتی ہے یا پھر وقت پر دوائی نہیں ملنے سے موت ہوجاتی ہے۔ تازہ معاملہ لکھنؤ کے پی جی آئی سے آئی ہے جہاں بی جے پی سے منسلک سابق رکن پارلیمان بھیرو پرساد مشرا کے  بیٹے پرکاش مشرا کی موت علاج نہیں ہونے سے ہوگئی۔ اس حوالے سے یہ خبر ہے کہ سابق رکن پارلیمان نے ڈاکٹروں سے بیٹے کے علاج کے لئے فریاد کی لیکن کسی نے رحم نہیں دیکھائی جس سے ان کے بیٹے کی موت ہوگئی۔

سال 2014 میں پارلیامنٹ کے لئے بی جے پی کے ٹکٹ پر جیت درج کرنے والے سابق ایم پی بھیرن پرساد مشرا نے بتایا کہ ان کے بیٹے پرکاش مشرا کی عمر 40 سال تھی اور وہ گردے کی بیماری میں مبتلا تھے۔ جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو وہ ہفتے کی رات تقریباً 11 بجے اپنے بیٹے کے ساتھ پی جی آئی پہنچے۔ ایمرجنسی میڈیکل آفیسر سے داخلے کے لیے کہا لیکن وہ بیڈ نہ ہونے کی بات کرتے رہے۔

سابق رکن اسمبلی نے کہا کہ کوئی ڈاکٹر انہیں دیکھنے نہیں آیا اور نہ ہی کسی نے ان کے بیٹے کو چھوا کہ مریض کی حالت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سب کے ہاتھ جوڑ لیے اور یہ میرے بیٹے کا سوال تھا، اسی دوران میرے بیٹے کی طبیعت مسلسل بگڑ رہی تھی اور وہ درد میں مبتلا تھا، لیکن کوئی نہیں آیا۔ پریشان تھا، آخر کار وہ مر گیا۔ تقریباً ایک گھنٹے تک میرا جوان بیٹا اپنی زندگی کی جنگ لڑتا رہایہ کہتے ہوئے سابق رکن پارلیمان پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔

دوسری جانب اس حوالے سے پی جی آئی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر آر کے دھیمان نے کہا کہ سابق ایم پی کا بیٹا گردے کی بہت سنگین بیماری میں مبتلا تھا۔ ڈائیلاسز ہو رہا تھا۔ مریض کو آئی سی یو کی ضرورت تھی۔ رات کو اطلاع ملنے کے بعد داخلے کے لیے آئی سی یو میں بستروں کا انتظام کیا جا رہا تھا کہ اسی دوران ان کے بیٹے کا انتقال ہو گیا۔

مزید پڑھیں: مسئلہ فلسطین حل ہونے تک اسرائیل سے تعلقات استوار نہيں ہوں گے: کویت

اپنے بیٹے کی موت سے ناراض ہو کر سابق ایم پی کے ساتھ ان کے حامی ایمرجنسی کے دوران ہی ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ جس کے بعد اس حوالے سے ایک جانچ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS