تہران: (یو این آئی) ایران کے عرب اکثریتی صوبہ الاہواز میں گذشتہ ایک ہفتے سے جاری مظاہروں کے دوران ایرانی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے اب تک کم سے کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔یہ اطلاع عرب میڈیا نے دی ہے۔
احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ آج ساتویں روز میں جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر اہواز کے ایذج شہر میں ہونے والے مظاہروں کے مناظر پوسٹ کیے گئے ہیں۔ ان مظاہروں کے دوران شرکا کو ’خامنہ ای مردہ باد‘کے نعرے لگاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اہواز میں مظاہروں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب ضلع خوستان اور دوسرے علاقوں میں پینے کا پانی بند کردیا گیا۔کل منگل کے روزجنوبی ایران کے ضلع خوستان اور کئی دوسرے علاقوں میں مظاہرے ہوئے۔
https://twitter.com/EliseiNicole/status/1417580901760999431
سوشل میڈٰیا پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں لوگوں کو خامنہ ای مردہ باد، ایران، عرب بھائی بھائی اور نسلی،لسانی اور قومیتی فرقہ پرستی اور نعریبازی کی مخالفت میں نعرے بازی کی۔
گزشتہ پیر کو جنوب مغربی ایران میں پانی کی بندش کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران ایرانی پولیس نے کئی کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔
#اهواز
همین الان#انا_عطشان pic.twitter.com/0fhDZXXUSW— Meytham al mahdi (@Meytham5) July 19, 2021
ایران کے دارالحکومت تہران میں الاہواز کے مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے والے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ایرانی اپوزیشن کے ترجمان ٹی وی چینل ایران انٹرنیشنل نے الاہواز کی الثورہ کالونی میں نہتے مظاہرین پر اندھا دھند شیلنگ کے مناظر نشر کیے ہیں۔