نئی دہلی، (پی ٹی آئی) :سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ اقتصادی طور پر کمرزور طبقہ (ای ڈبلیو ایس) کے لوگوں کو داخلے اور نوکری میں 10فیصد ریزرویشن دینے کے مرکزی سرکار کے فیصلے کے آئینی جواز کے سلسلے میں داخل عرضیوں پر وہ 13 سمبر سے سماعت شروع کرے گا۔ چیف جسٹس یویو للت کی قیادت والی 5 ججوں پر مشتمل آئینی بنچ نے یہ بات تب کہی جب بنچ کو بتایا گیا کہ فریقوں کے وکیلوں کو دلیل پیش کرنے میں تقریباً 18 گھنٹے کا وقت لگے گا۔ بنچ نے سبھی وکیلوں کو یقین دلایا کہ انہیں دلیل پیش کرنے کےلئے خاطر خواہ مواقع دیے جائیں گے۔ ساتھ ہی بنچ نے کہا کہ وہ 40 عرضیوں پر بلا روک سماعت یقینی بنانے کےلئے ہدایت دینے کے واسطے جمعرات کو پھر بیٹھے گی۔ اس آئینی بنچ میں جسٹس دنیش مہیشوری، جسٹس ایس رویندر بھٹ، جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس جے بی پاردیوالا بھی شامل ہیں۔ بنچ نے کہا کہ ’اس عدالت کے سینئر وکیل گوپال شنکر نارائن کے ذریعہ تیار کردہ کچھ معاملے سونپے گئے ہیں۔ یہ مسودہ معاملے کے سبھی وکلا کو دیے جائیں اور صلاح و مشورہ کے بعد سبھی معاملوں پر واضح تفصیل اس عدالت کے سامنے جمعرات (8 ستمبر) کو پیش کی جائے۔‘
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS