انجیر: غذائی اجزاء کا زبردست خزانہ: ڈاکٹر اخلاق احمد

0

ڈاکٹر اخلاق احمد
زمانہ قدیم سے جانا پہچانا ایک پھل ہے جس کے بہت سے فائدے ہیں۔ انجیر کی پیدا وار ہندوستان کے کئی صوبوں اور اس کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی ہوتی ہے انجیر کی بہت سی اقسام پائی جاتی ہیں۔یہ پھل دیکھنے میں گول اور اندر سے گولر کی مانند ہوتا ہے۔ جس کا سائز ’’2سے3‘‘ سینٹی میٹر تک ہوتا ہے۔ باہر سے ہرے اور پرپل کلر کاہوتا ہے جس کے اوپر بہت باریک سا چھلکا ہوتا ہے۔ چھونے میں بہت نرم ہوتاہے۔ اس کے اندر 80%پانی اور 20%کاربوہائڈریٹس ہوتے ہیں۔ لوگ اسے تازی حالت میں ایسے ہی کھا تے ہیں جس کا مناسب طریقہ یہ ہے کہ کھانے سے پہلے اس کو گیلے کپڑے سے صاف کر لیا جائے۔ انجیر کے اندر ہلکے گلابی رنگ کا گودا ہوتاہے اور بے شمارچھوٹے چھوٹے بیج ہوتے ہیں۔ انجیر کا ذائقہ ہلکا شیریں ہوتا ہے۔زیادہ ترانجیرکو خشک کر کے استعمال کیا جاتا ہے۔
اب بات کرتے ہیں انجیر خشک کی۔یہ انجیر عام طور سے بطور ڈرائی فروٹ کے طور پر کثرت سے استعمال ہوتا ہے۔ جس کے غذائی فروٹ ہونے کے ساتھ ساتھ بہت سے ادویاتی فوائد بھی ہیں۔ انجیر خشک میں پانی کی مقدار کم ہو جاتی ہے اور اس کی شیرینی بڑھ جاتی ہے۔ اس کے بیج کرنچی ہو جاتے ہیں۔
انجیر میں فائبر، وٹامن اے، وٹامن ای اور وٹامن کے موجود ہوتے ہیں ۔اس کے علاوہ اس میں پوٹاشیم، میگنیشم، سوڈیم، فاسفورس اور آئرن بھی پایا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے اگر ہم اس انجیر کو طاقت کا خزانہ کہیں تو غلط نہ ہوگا۔اسی وجہ سے انجیر کو اینٹی آکسیڈنٹ بھی کہا جا سکتا ہے۔ انجیر کو بہت سی بیماریوں سے بچائو اور علاج کے طور پر دیسی طریقہ علاج میںصدیوںسے استعما ل کیا جاتا ہے۔ مثلاًاگر کوئی کھاتا ہے تو اس کی استعمال کی وجہ سے کھانے والے شخص کے خون سے خراب کولیسٹرول ایل ڈی ایل اور ٹرائی گلسرائڈس کو کم ہو جاتا ہے اور ہارٹ کے لئے مفید کولسٹرول ایچ۔ڈی۔ایل کی پیدائش کو بڑھاتا ہے۔ انجیر کی اسی خاصیت کی وجہ سے ہائی بلڈپریشر اور امراض قلب سے بچائو ملتا ہے۔
انجیر ہمارے نظام ہاضمہ کے لئے بہت مفید ہے۔ بھوک بڑھاتا ہے۔معدہ و آنتوں کی طبعی حرکات کو اعتدال میں رکھتا ہے۔ قبض کی شکایت میں فائدہ کرتا ہے اور بواسیر ہونے سے روکتا ہے۔ جگر کے امراض اور تلی کے امراض میں فائدہ کرتا ہے۔ عضلات اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ جسمانی کمزوری اور تھکان کو دور کرتا ہے۔ دافع التہاب ہونے کی وجہ سے جگر اور تلی کی سوجن میں فائدہ کرتاہے۔عضلاتی دکھن اور درد میں فائدہ کرتاہے۔ نقرس (گائوٹ)کی بیماری میں مفید ہے۔
جلدی امراض میںبھی مفید ہے۔ مثلاً اگر جلد کا رنگ سیاہ ہو رہا ہے۔ جلد پر الرجی بار بار ہوتی ہے اور قبل از وقت جھریاں پڑنے لگی ہیں تو اس میں انجیر کا استعمال فائدہ کرتا ہے۔ اگر موتی جھارہ خسرہ اور چکن پاکس کی وجہ سے بخار ہو رہا ہے اور دانے نہیں نظر آ رہے ہیں تو انجیر کے استعمال سے دانے جلد ہی نمودار ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ انسان کے افزائش نسل (ریپروڈکٹو) سسٹم میں بھی یہ فائدہ کرتا ہے۔ مردوں میں اسپرم کی تعداد میں اضافہ کرتا ہے اور ان کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔ مردانہ جنسی افراز(ٹیسٹواسٹیرون)کی پیدائش کو بڑھاتا ہے۔ قوت باہ اور جسمانی طاقت (اسٹیمینا)میں اضافہ کرتا ہے۔
مستورات میں مبیضین(اوریز) کے افعال کو درست کرتا ہے اور ماہواری نظام میں باقاعدگی پیدا کرتا ہے۔
دیکھا گیا ہے کہ اکثر لوگ انجیر رات کو بھگو دیتے ہیں اور صبح اس کا پانی پی لیتے ہیں اور انجیر چبا کر کھا لیتے ہیں۔ انجیر کو بھگونے سے پہلے ایک مرتبہ ضرور دھو لینا چاہئے تاکہ ان پر سے دھول مٹی کے اثرات زائل ہو جائیں۔
اسے 2انجیر صبح کے وقت دوسرے ڈرائی فروٹ جیسے بادام کے 3-4 دانہ اور کچھ مغزیات کے ساتھ چبا کر کھائیں جائیں اور اوپر سے دودھ پی لیا جائے تو ہمارے جسم کو بہ کثرت کیلشیم ، دودھ اور انجیر سے مل جائے گا جو ہماری ہڈیوں کو مضبوطی دے گا اور قوت باہ میں بھی بہتری آئے گی۔
قبض کی شکایت ہونے پر انجیر کا رات کو استعمال کرنا مناسب ہے۔ جسمانی قوت کے لئے ایک یادو انجیر کے ساتھ بادام یا اخروٹ کی گری طبیب کے مشورہ سے صبح کے وقت استعمال کریں تو زیادہ مناسب ہے۔انجیر کے بارے میں معلومات آپ سے شیئر کی ہے اپنے جسمانی وزن اور عمر کی مناسبت سے طبیب کے مشورہ سے اس کا استعما ل کریں۔
مضمون نگار : صدر جمہوریہ ہند کے طب اعزازی رہ چکے ہیں
[email protected]

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS