حیدرآباد:اے پی کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ کسانوں نے 338ویں دن بھی اپنی زنجیری بھوک ہڑتال جاری رکھی جس میں کسانوں کی بڑی تعداد بشمول خواتین نے حصہ لیا۔ ان احتجاجیوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ امراوتی کو انتظامی دارالحکومت کے طورپر برقراررکھنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے وائی ایس جگن موہن ریڈی زیرقیادت حکومت پر زور دیا کہ ریاست کیلئے تین دارالحکومتوں کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعوی کیا کہ حکومت اس مسئلہ پر سنجیدہ نہیں ہے، 29ہزار کسانوں نے 33ہزار ایکڑ اراضی ریاست کے نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے دی ہے۔ریاستی حکومت پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کا اس مسئلہ پر گٹھ جوڑ ہوگیا ہے۔ مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امراتی کے مسئلہ پر غور کرے جس نے متحدہ اے پی کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے موقع پر تلنگانہ کی حمایت کی تھی۔انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت نے ریاست کے کسانوں کے ساتھ دغابازی کی ہے۔انہوں نے ریاستی بی جے پی یونٹ سے خواہش کی کہ وہ اس مسئلہ پر اپنا موقف واضح کرے۔
اے پی کے دارالحکومت کے مسئلہ پرامراوتی کے کسانوں کا 338ویں دن بھی احتجاج جاری
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS