Image:RRS Urdu

کولکاتا میں کسانوں کی مہاپنچایت،جہاں جہاں وزیر اعظم جائیں گے ہم ان کو فالو کریں گے: ٹکیت
کولکاتا(ایجنسیاں)مغربی بنگال کی انتخابی سیاست میں اب کسان تحریک کی بھی انٹری ہوگئی ہے، جس سے انتخابی لڑائی دلچسپ ہوسکتی ہے۔بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت، متحدہ کسان مورچہ کے لیڈر یوگیندر یادو ہفتہ کو ہی بنگال پہنچ چکے تھے۔ آج کولکاتا کے بھوانی پورہ اور نندی گرام میں کسانوں کی مہاپنچایت ہوئی، جس میں کسان لیڈروں کیساتھ سماجی کارکنان بھی شریک ہوئے۔ مہاپنچایت میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے ٹکیت نے کہا کہ آپ بی جے پی کو ووٹ مت دیجئے، بھلے ہی کسی اور پارٹی کو دے دیجئے۔ ہم یہاں انقلابیوں کی سرزمین سے اپنی لڑائی آگے بڑھانے آئے ہیں۔ جب تک زرعی قوانین واپس نہیں ہوں گے تب تک گھر واپسی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کی پوری ٹیم دہلی چھوڑ کر بنگال میں انتخابی مہم چلانے میں مصرو ف ہے۔ اسی لیے ہمارے سارے لیڈر بھی یہاں پہنچ گئے ہیں۔ سرکار کسانوں سے بات نہیں کررہی ہے۔ ہم تحریک کو مزید 8 مہینے چلانے کے لیے تیار ہیں۔ راکیش ٹکیت نے یہ بھی کہا کہ جہاں جہاں وزیر اعظم نریندر مودی جائیں گے، ہم ان کو فالو کریں گے۔ ٹکیٹ نے کہاکہ 5اپریل کو مغربی بنگال میں ٹریکٹر ریلی نکالیں گے ۔ خبر یہ بھی ہے کہ راکیش ٹکیت اتوار کو سنگور اور آسنسول میں بھی کسان پنچایت کریں گے۔ اس دوران متحدہ کسان مورچہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ہم بنگال کے کسانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بی جے پی کا بائیکاٹ کریں اور اسے ووٹ نہ دیں۔ الیکشن میں شکست فاش کے بعد بی جے پی سرکار کو زرعی قوانین کو واپس لینا ہی پڑے گا۔ مورچہ کے لیڈر یوگیندر یادو نے کہا کہ ہم کسی پارٹی کی حمایت نہیں کررہے ہیں اور نہ ہی لوگوں سے کسی خاص پارٹی کو ووٹ دینے کیلئے کہہ رہے ہیں۔
ہمارا مقصد صرف یہ ہے کہ بی جے پی کو سبق سکھایا جائے۔ سرکار کے کانوں تک اپنی بات پہنچانے کے لیے ضروری ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں اسے نقصان پہنچایا جائے۔ اُدھر سماجی کارکن میدھا پاٹیکر نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سرکار کچھ کارپوریٹس کے ہاتھوں ملک کو بیچنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ محتاط ہوکر حق رائے دہی کا استعمال کریں۔ انہوں نے بنگال اسمبلی میں زرعی قوانین کے خلاف پاس کی گئی قرار داد کا خیر مقدم کیا۔
واضح رہے کہ 26 نومبر 2020سے ہی کسان تنظیمیں دہلی کی سڑکوں پر ڈٹی ہوئی ہیں۔کئی دور کی بات چیت کے بعد بھی مسئلہ حل نہ ہونے اور مرکز کی طرف سے حل کے اشارے نہ ملنے کے بعد کسان مورچہ نے اب ان ریاستوں میں بی جے پی کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے، جہاں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ مغربی بنگال کی پنچایت کسانوں کی اُسی مہم کا حصہ ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS