کانگریس ہوتی تو یہ ایسی تیسی نہیں ہوتی، دیش میں اپوزیشن نہیں رہی : راکیش ٹکیت

0

نئی دہلی (ایجنسی) :مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو ہفتہ کو لکھیم پور کھیری تشدد کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا۔ اس مسئلے پر ایک ٹی وی پروگرام کے دوران جب اینکر نے کسان رہنما راکیش ٹکیت سے سوال پوچھا کہ آپ کو کانگریس کا ایجنٹ کہا جاتا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ اگر کانگریس ہوتی تو اس طرح نہ ہوتی اور اب اس میں کوئی اپوزیشن نہیں ہے۔ أج تک نیوز چینل پر انڈیا ٹوڈے کنکلیو پروگرام میں لکھیم پور کھیری میں تشدد کے بارے میں بحث کے دوران جب اینکر انجنا اوم کشپ نے کسان رہنما راکیش ٹکیت سے سوال پوچھتے کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو کانگریس کا ایجنٹ کہا جاتا ہے۔ تو اس کا جواب دیتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا کہ اگر کانگریس ہوتی تو اس طرح نہ ہوتا،کوئی نہیں،اپوزیشن تو رہی ہی نہیں … کیس نپٹ گیا۔

اس کے بعد جب اینکر نے سوال کیا کہ وہی لوگ کہہ رہے ہیں کہ آپ لکھیم پور کھیری میں بی جے پی کے ایجنٹ بن گئے،آپ نے کسانوں کے ساتھ سمجھوتہ کیا۔ جواب میں راکیش ٹکیت نے کہا کہ دیش کو آگ لگانے سے بچالیا۔ کون لوگ یہ کہہ رہے ہیں لاش کو رکھ کر پانچ دن تک سمجھوتہ نہ کریں۔ اپنے خاندان کے دو دن رکھ کر دیکھا دئیں۔ اس کے بعد راکیش ٹکیت نے لکھیم پور کھیری میں طے پانے والے معاہدے کے بارے میں کہا کہ آخری رسوم تک معاہدہ طے پا گیا ہے،لڑکے کی گرفتاری پر معاہدہ طے پا گیا ہے۔ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے،جس میں وزیر مملکت برائے داخلہ 120 بی کا مجرم ہے اس کا استعفیٰ، اسے گرفتارکریں، اس کو جیل میں ڈالیں اور دونوں کو پانچ دن کے ریمانڈ پر لیں ۔ پھر وہ بتائیں گے کہ گینگ میں کون کون شامل تھے۔

کسان لیڈر راکیش ٹکیت کے اس جواب پر اینکر انجنا اوم کشپ نے ایک بار پھر سوال کیا اور کہا کہ اب کسان رہنماؤں میں بھی اختلافات ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ انتخابات سے پہلے آپ بی جے پی کی بی ٹیم بن چکے ہیں۔ اینکر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10 ہزار کسانوں کے درمیان معاہدہ ہوا ہے۔ اس کے خاندان،رشتہ دار اور سرکاری لوگ شامل تھے۔ جب معاہدہ طے پا جاتا ہے اور کس صورت میں یہ ہوتا ہے۔ اسے کیا جانا چاہیے۔ معاہدے میں وہاں آنے والے افسران کو حکومت نے پورے اختیار کے ساتھ بھیجا تھا۔ معاہدہ صرف آخری رسومات تک طے پایا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS