نئی دہلی : کسان تحریک کو چھ مہینے پورے ہونے کو ہیں۔ شدید گرمی اور خوف ناک کورونا وبا کے باوجود کسان دہلی سے ملی سبھی سرحدوں پر دھرنا دے رہے ہیں۔ اسی بیچ بھارتی کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے وزیر اعظم نریندر پر جم کر حملہ بولا ہے ۔ راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی 2022میں صدر ہونگے۔ اس کے بعد پورے ملک میں صدر راج نافذ کرکے حکومت چلائیں گے۔
ٹی وی چینل نیوز 24سے بات چیت میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت کو استعفٰی دے دینا چاہئے اور صدر راج نافذ کردینا چاہئے ۔ وزیر اعظم مودی ہی صدر بن جائیں گے۔ اس کے بعد ٹکیت نے کہا کہ سال 2022میں وہیں صدر بنے گے اور پورا ملک میں صدر راج نافذ کر دیں گے۔ یہی وزیر اعظم کا کام کریں گے۔ راکیش ٹکیت کے اتنا کہتے ہی اینکر مانک گپتا نے انہیں ٹوکتے ہوئے پوچھا کہ یہ 2024میں ہوگا یا2022میں۔
اینکر مانک گپتا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ صدر کے انتخاب2022میں ہی ہے۔ یہ صدر راج نافذ کریں گے اور وزیر اعظم کے سارے اختیارات خود لے لیں گے۔ اس کے بعد راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ سارے اختیارات کی تقسیم ہونا چاہئے تھی۔ وزیر افسر سب کو کام کرنا چاہئے تھا۔ لیکن سبھی وزیر گھر میں بیٹھے ہوئے ہیں اور لوگوں کو مرنے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے ۔
اس بیچ کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے ویکسین پر بھی سوال اٹھائے ۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ ویکسین لگانے کی وجہ سے کئی لوگوں کی موت ہوگئی ۔ کورونا ٹیکے کی ڈوز لیتے ہی کئی لوگوں کو بخار ہو گیا ،جس کی وجہ سے ان کو بعد میں کورونا انفیکشن بھی دیکھنے کو ملے اور ان کی طبعیت خراب ہوگی۔ چونکہ کسان لیڈر راکیش ٹکیت خود کورونا کا ٹیکا لگوا چکے ہیں۔
ہندوستان میں کسان مختلف ریاستوں سے اس تحریک میں پچھلے پانچ مہینے سے زیادہ وقت سے دہلی کی سرحدوں پر جمے ہوئے ہیں ۔ مرکزی حکومت ذریعہ لاگو تین کرشی قوانین کو رد کرنے کی مانگ کررہے ہیں۔ اس کے علاہ کسان ایم ایس پی کے قانونی گارنٹی کی مانگ کررہے ہیں ۔ چونکہ جنوری مہینے کے بعد سے کسان تحریک اور مرکز کی حکومت کے بیچ کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے اور ابھی تک کسان اور مرکز کی حکومت کے بحچ رساکشی جاری ہے ۔
بشکریہ :jansatta.com
ترجمہ: دانش رحمٰن