فیکٹ چیک: اٹل بہاری واجپئی بیل گاڑی پر پارلیمنٹ کیوں پہنچے؟

0

سابق ​​وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی تصویر جس میں وہ بیل گاڑی پر بیٹھ کر پارلیمنٹ پہنچے، اس دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے کہ "اس طرح اٹل بہاری واجپئی سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے کمپیوٹر کے تعارف کے خلاف احتجاج کے لئے پارلیمنٹ پہنچے تھے"۔ ہندوستانی فضائیہ کے سابق پائلٹ اور کالمنسٹ راجیو تیاگی نے فیس بک پر تصویر شیئر کی ہے، انہوں نے اس کے ساتھ پیغام لکھا "تصویر کا بہترین مظاہرہ، راجیو گاندھی کے ہندوستان میں کمپیوٹر متعارف کروانے پر احتجاج کرنے کے لئے ، واجپئی ، بیل گاڑی میں پارلیمنٹ میں داخل ہوئے۔  
ہماری فیکٹ چیک ٹیم کو پتہ چلا کہ یہ تصویر راجیو گاندھی کے وزیر اعظم بننے سے ایک دہائی قبل کی ہے۔ واجپئی پیٹرول اور مٹی کے تیل کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف احتجاج کے لئے 1973 میں بیل گاڑی پر پارلیمنٹ پہنچے تھے۔ اس وقت ، اندرا گاندھی وزیر اعظم تھیں۔
فیکٹ چیک: 
گوگل پر ریورس سرچ کرتے ہوئے ہندوستان ٹائمز کے آرکائیو میں اسی طرح کی ایک اور تصویر ملی۔
تصویر کے عنوان میں کہا گیا ہے ، "اٹل بہاری واجپئی کی 1973 کی ایک تصویر جس میں بیل گاڑی پر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ کر پٹرول اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔" اس وقت ، اندرا گاندھی وزیر اعظم تھیں۔
 راجیو گاندھی اندھرا گاندھی کے قتل کے ایک دہائی کے بعد ، 1984 میں ، وزیر اعظم بنے۔ واجپئی کے "بیل گاڑی احتجاج" کو اس وقت بھارتی میڈیا نے بڑے پیمانے پر کور کیا تھا۔ دی نیویارک ٹائمز جیسی بین الاقوامی میڈیا ادارے نے بھی اس کی کوریج کی تھی۔ 
ہندوستان میں کمپیوٹرائزیشن کا سہرا راجیو گاندھی کو جاتا ہے۔ اسی پر واجپئی کے موقف کو سرچ کرتے ہوئے ، ہمیں دو تقریریں ملیں جن میں انہوں نے اس اقدام کی تعریف کی تھی۔ یہ 2002 اور 2003 میں ان کے یوم آزادی کی تقریریں تھیں۔ 15 اگست ، 2003 کو ، واجپئی نے اپنی تقریر میں کہا ، "لاکھوں نوجوان ہندوستانیوں کو کمپیوٹر کے شعبے میں پرکشش ملازمت ملی ہے۔ ہمارے شہروں میں بیٹھے ہوئے ، وہ مختلف ممالک میں اسپتالوں ، فیکٹریوں اور دفاتر کو خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ سافٹ ویئر8،000 کروڑ روپئے سے کم ہو کر 50،000 کروڑ روپے تک ہوا۔ "
 لہذا ، یہ واضح ہے کہ اٹل بہاری واجپئی کی وائرل تصویر غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی ہے۔ یہ تصویر 1973 میں اس وقت لی گئی تھی جب وہ بیل گاڑی پر پارلیمنٹ پہنچے تھے ، نہ کہ راجیو گاندھی کے کمپیوٹرائزیشن کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے۔ 
نتیجہ: 
اٹل بہاری واجپئی کی تصویر غلط دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی۔  انہوں نے کمپیوٹرائزیشن کے خلاف احتجاج نہیں کیا بلکہ ایک دہائی پورانی تصویر غلط پیغام کے ساٹھ شیئر کی گئی۔ 

 

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS