نئی دہلی (ایجنسی) : آج کل زیادہ تر لوگ اے ٹی ایم کا استعمال کرتے ہیں۔ اے ٹی ایم کی مدد سے آپ کسی بھی شہر میں کسی بھی اے ٹی ایم سے سے رقم نکال سکتے ہیں۔ ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک میسج تیزی سے وائرل ہورہا ہے۔ جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ایس بی آئی اے ٹی ایم سے 4بار سے زیادہ بار رقم نکالتے ہیں توآپ کو 173 روپے چارج دینے ہوگا۔ آپ کو بتا دے کے یہ خبر پوری طرح سے فیک ہے۔
दावा: बचत खाते मे वर्ष मे 40 ट्रांजेक्शन से अधिक होने पर जमा राशि से प्रति ट्रांजेक्शन ₹57.5 की कटौती की जाएगी और एटीएम से 4 बार से अधिक पैसा निकालने पर कुल ₹173 काटे जायेंगे#PIBFactCheck
▶️ये दावे #फर्जी हैं
▶️@TheOfficialSBI ने ट्रांजेक्शन के नियमों में बदलाव नहीं किया है https://t.co/s3b8VwEhv5 pic.twitter.com/JGSaFavzJv
— PIB Fact Check (@PIBFactCheck) August 18, 2022
ایس بی آئی نے ایسا کوئی قواعد جاری نہیں کی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل میسج میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بینک میں سیونگ اکاؤنٹ میں سال میں 40ٹرانزیکشن سے زیادہ ہونے پر جمع رقم سے ہر ٹرانزیکشن سے 57.5روپے آپ کے اکاؤنٹ سے کاٹ لیا جائے گا اور اے ٹی ایم سے 4بار سے زیادہ رقم نکالنے پر کل 173روپے چارج دینے ہونگے۔ اس دعویٰ کو پی آئی بی فیکٹ چیک نے جھوٹا قرار دیا ہے۔ فیکٹ چیک میں پایا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے ٹرانزیکشن سے متعلق قواعد میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔
اس طرح کے ایک اور میسج میں بھی ایس بی آئی اے ٹی ایم کو لے کر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اے ٹی ایم سے 4بار سے زیادہ بار رقم نکالنے پر
150روپے ٹیکس اور 23روپے سروس چارج ملا کر کل رقم 173 روپے تک آپ کے اکاؤنٹ سے رقم کٹ جائے گی۔ فرضی میسج میں
دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ قواعد 1 جون سے لاگو کیا جاچکا ہے۔
ترجمہ :دانش رحمٰن