دہلی میں 144 کروڑ کے شراب گھوٹالہ کی حقیقت کیا ہے، ستیندر جین جیل کے اندر، اب سسودیا کا نمبر؟

0

نئی دہلی : شراب پالیسی کو لے کر آج دہلی میں زبردست سیاسی ہنگامہ ہے۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کھل کر ایک دوسرے پر پلٹ وار کررہے ہیں۔ سی بی آئی نے نئی ایکسائز پالیسی میں تقریباً 144 کروڑ کے گھوٹالہ کی تحقیقات کے لیے دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے گھر پر چھاپہ مارا۔ سسودیا کے ساتھ ساتھ ایکسائز پالیسی کو نافذ کرنے والے افسران اور ٹھیکیداروں کے ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے گئے۔ سی بی آئی نے دہلی سمیت سات ریاستوں میں 21 مقامات پر چھاپے مارے۔ دہلی، پنجاب، مہاراشٹر، تلنگانہ، دمن اور دیو میں چھاپے مارے گئے۔ دہلی کی شراب پالیسی کو لے کر جیسے ہی سی بی آئی کا اتنا بڑا چھاپے ماری شروع ہوی، عام آدمی پارٹی نے دہلی کی تعلیم کا چپیٹر کو بھونانے کی شروع کردی۔ نیویارک ٹائمز میں شائع ایک مضمون کا حوالہ دیا۔ جسے بی جے پی نے اشتہار کہا۔ یعنی عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان سیاسی تلواریں کھنچ گئیں ہیں۔ سوال اٹھنے لگے کہ دہلی میں 144 کروڑ کے شراب گھوٹالہ کی حقیقت کیا ہے؟
سی بی آئی کی ٹیم آج صبح 8.30 بجے منیش سسودیا کے گھر پہنچی۔ ان کے گھر کی تلاشی لی۔ افسران نے ان کے اور خاندان کے باقی افراد کے فون اور لیپ ٹاپ ضبط کر لیے۔ شراب کی پالیسی پر سی بی آئی کے چھاپے کے ساتھ، کیجریوال حکومت نے ویکٹم کارڈ کھیلنے کی پوری کوشش کی۔ کیجریوال سمیت عام آدمی پارٹی کے سبھی لیڈروں نے نیویارک ٹائمز میں شائع اس مضمون کا حوالہ دیا اور کہا کہ نیویارک ٹائمز نے دہلی کی تعلیمی پالیسی کی تعریف کی ہے، وہی بات بی جے پی ہضم نہیں کر پا رہی ہے۔ مودی حکومت دہلی حکومت کی تعلیمی پالیسی کی تعریف دیکھ نہیں پارہی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے مودی حکومت پر انتقامی کارروائی کا الزام بھی لگایا۔ بی جے پی نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے خلیج ٹائمز میں شائع اسی مضمون کو ٹویٹ کیا اور کیجریوال حکومت پر الزام لگایا کہ دونوں اخباروں میں ایک ہی مضمون شائع ہوا، یہ مضمون نہیں بلکہ اشتہار ہے۔ بی جے پی نے الزام لگایا کہ نیو یارک ٹائمز میں خالصتان کے حامی مضمون شائع ہوا ہے اور کیجریوال اپنی تعریف کرنے کے لیے خالصتان کی حمایت لے رہے ہیں۔ تو پہلے میں آپ کو بتاتا ہوں کہ کیجریوال نے کیا کہا اور بی جے پی نے کس طرح جوابی کارروائی کی۔
کانگریس نے کیجریوال حکومت پر بھی سنگین الزامات لگائے۔ کانگریس لیڈر ابھیشیک دت نے ٹائمز ناؤ نوبھارت کے ساتھ کچھ تصاویر شیئر کی ہیں۔ ابھیشیک دت نے دعویٰ کیا کہ بار کے مالک کے ساتھ کیجریوال اور سسودیا کی تصاویر ہیں – ابھیشیک دت نے الزام لگایا کہ شراب مافیا کیجریوال حکومت کی گود میں بیٹھا ہے – اور مطالبہ کیا کہ کال ریکارڈنگ مافیا اور کیجریوال حکومت کے درمیان تعلقات کی تحقیقات کی جائیں۔ . ایسے میں آج اس مسئلے پر بات کرنے سے پہلے میں آپ کے سامنے کچھ سوالات رکھنا چاہتا ہوں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS