نئی دہلی (ایجنسی) :گزشتہ کئی دنوں سے لاؤڈ اسپیکر کو لے کر ریاست کی سیاست کافی گرم ہے۔ مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے 3 مئی تک مساجد پر نصب لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا الٹی میٹم دیا تھا، جب کہ مہاراشٹر حکومت کے محکمہ داخلہ نے بڑا فیصلہ لیتے ہوئے کسی بھی مذہبی مقام پر بغیر اجازت کے لاؤڈ اسپیکر لگانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ دوسری جانب حکمراں جماعت شیو سینا کے رہنما سنجے راوت سے کہا گیا ہے کہ وہ لاؤڈ اسپیکر کے حوالے سے مرکزی گائڈ لائن کو نافذ کریں۔ ناسک کے کمشنر کی طرف سے جاری کیا گیا فرمان یاد ہوگا۔ جب اذان سے پہلے اور بعد میں 15 منٹ تک لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ یا بھجن نہ بجانے کو کہا جائے۔ اب خبر ہے کہ یہ حکم دینے والے کمشنر دیپک پانڈے کا نام بھی مہاراشٹر حکومت کی جانب سے ٹرانسفر کیے گئے افسران کی فہرست میں شامل ہے۔
مہاراشٹر حکومت کی طرف سے ایک بڑے انتظامی ردوبدل میں، 40 سینئر پولیس افسران کا تبادلہ یا ترقی دی گئی ہے۔ اس فہرست میں ناسک کے پولس کمشنر دیپک پانڈے کا نام بھی ہے۔ دیپک پانڈے کی جگہ جینت نائیکنوارے اب ناسک کے نئے پولیس کمشنر ہوں گے۔ دوسری طرف، ناسک کے پولس کمشنر دیپک پانڈے کو اسپیشل آئی جی کے طور پر بھیجا گیا ہے۔ ناسک کے کمشنر دیپک پانڈے نے کہا ہے کہ تمام مذہبی مقامات کو 3 مئی تک لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت لینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اگر کوئی 3 مئی کے بعد حکم کی خلاف ورزی کرتا پایا جاتا ہے تو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی بات کرتے ہوئے پانڈے نے کہا تھا کہ ہنومان چالیسہ یا بھجن بجانے کے لیے اجازت لینی ہوگی۔ اذان سے پہلے اور بعد میں 15 منٹ کے اندر اجازت نہیں ہوگی۔ مسجد کے 100 میٹر کے اندر اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس حکم کا مقصد امن و امان برقرار رکھنا ہے۔