روری میں ایک سال کی سب سے تیز رفتار سے بڑھا ہندوستان کا سروس سیکٹر: سروے
نئی دہلی: ہندوستان میں خدمات سے متعلق سرگرمیوں میں فروری میں ایک سال کی سب سے تیز رفتار کی نمو درج کی گئی۔ حالانکہ اس دوران روزگار میں گراوٹ جاری رہی اور کمپنیوں کے مجموعی اخراجات میں سب سے تیز رفتار سے کمی آئی۔ ایک ماہانہ سروے میں بدھ کو یہ کہا گیا۔
سروسز بزنس ایکٹیوٹی انڈیکس جنوری کے 52.8 سے بڑھ کر فروری میں 55.3 پر پہنچ گیا۔ اس سے بہتر ہوتی مانگ اور موافق ہوتی بازار صورتحال کے درمیان گزشتہ ایک سال کے دوران پیداوار میں سب سے تیز رفتار سے اضافہ کے اشارے ملتے ہیں۔ کووڈ19- وائرس وبا کی روک تھام کے لیے شروع ٹیکہ کاری مہم سے نمو کے امکانات کے تئیں کاروباری بھروسے میں بہتری ہوئی ہے۔ اس کے دم پر فروری میں انڈیکس مسلسل پانچویں مہینے 50 سے اوپر رہا۔ انڈیکس کا 50 سے اوپر رہنا نمو یعنی توسیع کا اشارہ دیتا ہے جبکہ 50 سے نیچے کا انڈیکس بتاتا ہے کہ پیداوار میں گراوٹ آئی ہے۔ سروے کے مطابق مسلسل پانچویں ماہ نئے کاموں میں تیزی آئی ہے۔ حالانکہ سروے میں شامل پینلسٹوں کی یہ رائے برقرار ہے کہ کووڈ19- وبا اور سفر پر پابندیوں سے ان کی سروسز کی بین الاقوامی مانگ پر اثر جاری ہے۔ سروے میں کہا گیا کہ ’مسلسل 12 ویں مہینے برآمدات کے آرڈرس میں گراوٹ آئی ہے۔ حالانکہ گراوٹ کی شرح گزشتہ سال مارچ کے بعد سے سب سے کم رہی ہے۔‘ اس دوران ملک کے پبلک سیکٹر کی پیداوار گزشتہ 4 مہینے میں سب سے تیز رفتار سے آگے بڑھی۔ کمپوزٹ پی ایم آئی آؤٹ پٹ انڈیکس جنوری کے 55.8 سے بڑھ کر فروری میں 57.3 پر پہنچ گیا۔
آئی ایچ ایس مارکیٹ کی اسسٹنٹ ڈائرکٹر (معاشیات) پالیئنا ڈی لیما نے کہا کہ ’اقتصادی سرگرمی کے عام طور پر تیسری سہ ماہی میں تکنیکی مندی سے باہر آنے کے بعد مالی سال 2020-21 کی آخری سہ ماہی میں ٹھیک ہونے کی امید ہے۔ پی ایم آئی انڈیکس میں تازہ ترین بہتری چوتھی سہ ماہی میں مضبوط توسیع کی جانب اشارہ کرتا ہے۔‘ آئی ایچ ایس مارکیٹ کے بھارت سیوا پی ایم آئی میں کہا گیا کہ مجموعی نئے کاروبار میں جاری نمو کے بعد بھی فروری میں سروس سیکٹر میں روزگار میں گراوٹ جاری رہی ہے۔ کئی کمپنیوں کا ماننا ہے کہ کووڈ19- سے متعلق پابندیوں کا لیبر کی سپلائی پر اثر ہوا ہے۔ لیما نے کہا کہ ’مینوفیکچرنگ اور سروس سیکٹر دونوں میں روزگار میں کمی آئی ہے۔ یہ آنے والے مہینوں میں گھریلو اصراف پر اثر ڈال سکتا ہے۔ حالانکہ صلاحیت پر دبائو بڑھ رہا ہے، کاروباری تصور مضبوط ہو رہا ہے اور ٹیکہ کاری کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے، اس سے لگتا ہے کہ روزگار میں اضافہ کے سب سے اچھے دن آنے ہی والے ہیں۔‘ قیمتوں کے مورچے پر فروری میں مال برداری کی لاگت، ایندھن کے خودرہ دام پر اور مجموعی طور پر پیداوار کی لاگت کے بڑھنے کی خبریں ہیں۔ افراط زر کی شرح فروری 2013 کے بعد سب سے تیزی سے بڑھی ہے۔
روزگار میں گراوٹ کا سلسلہ جاری
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS