قاہرہ (ایجنسیاں) : نامور مصری نژاد عالم دین اور مبلغ ڈاکٹر یوسف القرضاوی کی صاحبزای علا القرضاوی کو دہشت گردی کے لیے مالی وسائل فراہمی کے مقدمات سے باعزت بری کر دیا گیا ہے۔علامہ القرضاوی کے وکیل احمد ابو العلا ماضی مقدمے سے بریت کے بعد اپنی موکلہ کے جمعہ کے بعد دوپہر بخیریت گھر لوٹنے کی تصدیق کی ہے۔قومی سلامتی سے متعلق اداروں نے علا القرضاوی کے خلاف 2017 اور 2019 میں دو مقدمات قائم کیے گئے تھے جن میں الزام
Long overdue, happy news from Egypt: After being arrested 1644 days ago, Ola al-Qaradawi has finally been ordered released from pretrial detention and is now home. https://t.co/go5FEhVrjE
— Mai El-Sadany (@maitelsadany) December 31, 2021
عاید کیا گیا تھا کہ علا ’دہشت گرد‘‘ تنظیم سے وابستہ ہیں جسے انھوں نے قید کے دوران مالی تعاون فراہم کیا۔ عدالتی ذرائع نے عالمی نیوزایجنسی کو بتایا قومی سلامتی کے اداروں کی جانب سے تیار کردہ فرد جرم کی روشنی میں جنرل پراسیکیوشن نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ فرد جرم میں الزام لگایا گیا تھا کہ یوسف القرضاوی کی صاحبزادی نے اخوان المسلمون کے ساتھ مل کر مصر میں پرتشدد کارروائیوں کا منصوبہ تیار کیا۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے بیرون ملک سے غیر قانونی چینل استعمال کرتے ہوئے بھاری رقوم جمع کیں جنہیں اخوان کی سرگرمیوں کو منظم کرنے کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔
تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ اخوان کے انتظامی دفاتر میں گورنریوں کی سطح پر ایسی فہرست ملیں جن کی روشنی میں فنڈ جمع کیا جاتا تھا۔ اس فنڈ کو تنظیم کے ارکان اسلحہ خریدنے اور دوسرے کاموں میں استعمال کرتے تھے۔ نیز علا القرضاوی کو فنڈ ریزنگ فہرستوں اور ان خفیہ بینک اکاؤنٹ سے متعلق معلومات تھیں جہاں سے مالی سوتے رقوم حاصل کرتے تھے۔