ای ڈی کا ہیمنت سورین کو چھٹا سمن، پوچھ گچھ کیلئے آج طلب

0
ای ڈی کا ہیمنت سورین کو چھٹا سمن، پوچھ گچھ کیلئے آج طلب
ای ڈی کا ہیمنت سورین کو چھٹا سمن، پوچھ گچھ کیلئے آج طلب

رانچی(ایجنسیاں): جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایک اور سمن جاری کیا ہے۔ ای ڈی نے ہیمنت سورین کو رانچی میں ایک پلاٹ کی خرید و فروخت میں بے ضابطگیوں کے سلسلے میں پوچھ گچھ کیلئے 12 دسمبر کو رانچی کے زونل دفتر میں بلایا ہے۔ ای ڈی نے ہیمنت سورین کو چھٹی بار سمن بھیجا ہے۔ رانچی کے بڑگئی علاقے میں ڈی اے وی بریاتو کے پیچھے واقع 8.46 ایکڑ زمین کے معاملے میں ہیمنت سورین سے پوچھ گچھ ہوسکتی ہے۔

ای ڈی نے ہیمنت سورین کو اس معاملے میںپہلی بار14 اگست کو سمن بھیجاتھا اور پوچھ گچھ کیلئے بلایا۔ گیا،لیکن ہیمنت سورین کی جانب سے ای ڈی کو ایک خط لکھ کر مطلع کیا گیا کہ انہوں نے عدالت میں سمن کے خلاف عرضی دائر کی ہے۔ اس کے بعد ای ڈی نے 24 اگست کو دوسرا سمن بھیجا، لیکن ہیمنت سورین ای ڈی کے دفتر نہیں گئے۔ اسی طرح ہیمنت سورین کو 9 ستمبر کو تیسرا سمن، 23 ستمبر کو چوتھا سمن اور 4 اکتوبر کو پانچواں سمن بھیج کر طلب کیا گیا، لیکن اس معاملے میں وہ ابھی تک پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کے دفتر نہیں پہنچے ہیں، تاہم ایک اور معاملے میں ای ڈی افسرنے ہیمنت سورین سے پوچھ گچھ کی تھی۔

ہیمنت سورین سے ای ڈی نے گزشتہ سال نومبر میں ریاست میں مبینہ غیر قانونی کان کنی سے متعلق ایک اور منی لانڈرنگ معاملے میں پوچھ گچھ کی تھی۔اس معاملے میں، کچھ ماہ قبل ای ڈی نے بڑگئی زون کے اس وقت کے ریونیو سب انسپکٹر کی رہائش گاہ کا دورہ کیا تھا۔ بھانو پرتاپ پرسادپرچھاپہ مارا گیااور زمین کے بہت سے کاغذات ملے۔ ای ڈی کو جانکاری ملی تھی کہ اراضی کے دستاویزکے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تیاری کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: اجین شہر میں پیدا ہونے والے موہن یادو بھی سنگھ کی پسند ہیں

ای ڈی کا الزام ہے کہ جھارکھنڈ میں مافیا کے ذریعہ زمین کے مالکانہ حق کو غیر قانونی طریقے سے تبدیل کرنے کا بڑا ریکیٹ چلایا جا رہا ہے۔ ایجنسی نے اس معاملے میں 14 لوگوں کو گرفتار کیا، جن میں 2011 بیچ کے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) افسر چھوی رنجن بھی شامل ہیں۔ چھوی رنجن اس سے قبل ریاستی محکمہ سماجی بہبود کے ڈائریکٹر اور رانچی کے ڈپٹی کمشنر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS