نئی دہلی
(محمدیامین؍ایس این بی)
سیلم پور کی ریڈ لائٹ سے شروع ہونے والا روڈ نمبر66نہایت مصروف ترین ہے جو وزیر آباد روڈ سے جڑتا ہے اور دوسری طرف دہلی و شاہدرہ جانے والے جی ٹی روڈ سے جڑتا ہے مگر ڈی ٹی سی کی بدنظمی سے لاکھوں مسافر ہمہ وقت پریشانی سے دوچار رہتے ہیں۔
سماجی کارکن شاہ ویز خان کا کہنا ہے کہ سیلم پور روڈ سے براہ راست لونی اور کھجوری چوک تک کے لئے کوئی بھی ڈی ٹی سی کی بس نہیں ہے اور جو بسیں ہیں وہ گوکل پوری اور بھجن پورہ تک ہی ہیں جس سے کھجوری اور لونی جانے والے لوگوں کو بیحد پریشانی کا سامنا ہے اور جو بس میور وہار سے بھجن پورہ تک ہے، اسے کھجوری چوک تک کرنا چاہئے۔قاری محمد شاہد بدری کا کہنا ہے کہ میور وہار سے 206نمبر بس بھجن پورہ تک ہے اور کملا مارکیٹ سے 284نمبر کی بس گوکل پوری تک ہے جبکہ کھجوری تک 2-3 ہی اسٹاف ہیں اگر یہ 206 اور284 کھجوری چوک تک کے لئے کردی جائیں تو کھجوری اور اس کے آس پاس کی درجنوں کالونیوں کے لوگوں کو ایک دوسری طرف آنے جانے میں کافی آسانی ہوگی اور منی بسوں اور تھری ویلروں کے منمانے کرایہ سے بھی لوگ بچ سکیں گے۔
ڈاکٹر محمد معروف خان کا کہنا ہے کہ کووڈ-19کے سبب ابھی تعلیمی ادارے بند ہیں مگر طلبا وطالبات لونی اور کھجوری علاقہ سے بھی اسکولوں میں آتے ہیں اور براہ راست بس سروس نہ ہونے کی وجہ سے انہیںآنے جانے میں بہت دشواری ہوتی ہے اور کافی کرایہ دے کر ہی اسکولوں اور پھر گھروں کو پہنچتے ہیںجس کے مد نظر ڈی ٹی سی انتظامیہ کو سیلم پور روڈ سے لونی اور کھجوری چوک تک کے لئے بس چلانی چاہئے تاکہ طلبا وطالبات کے علاوہ عومی سطح پر بھی پریشانی کا خاتمہ ہوسکے۔
جلا ل فارقی کا کہنا ہے کہ سیلم پور روڈ سے براہ راست لونی اور کھجوری چوک تک بس کی سروس کے لئے ڈی ٹی سی انتظامیہ کو عرضداشت دے کر مطالبہ کریں گے تاکہ لونی ،کھجوری و قروب و جوار کی کالونیوں میں آنے جانے والوں کو آسانی ہوسکے۔