ڈاکٹر وید پرتاپ ویدک: اڈانی تنازع: کمل پر کیچڑ

0

ڈاکٹر وید پرتاپ ویدک

اڈانی گروپ کے مبینہ بھانڈہ پھوڑ پر ہماری پارلیمنٹ کا پورا ہفتہ نذر ہوگیا لیکن ابھی تک ملک کے لوگوں کو اس پورے گھپلے کے بارے میں کوئی بھی ٹھوس معلومات حاصل نہیں ہوئی ہے۔ تاہم، اڈانی گروپ نے سیکڑوں صفحات کی تردید جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔ اس کا سارا حساب-کتاب بالکل صاف ستھرا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے بھی نام لیے بغیر اپنے تمام لین دین کو مستند قرار دیا ہے لیکن حیرت کی بات ہے کہ حکومت ہند کی جانب سے ابھی تک اس معاملے پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے صدرجمہوریہ کی تقریر پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے ہمیشہ کی طرح کافی جارحانہ تقریر کی اور کانگریس کی تقریباً مٹی پلید کردی لیکن اڈانی گروپ کے بارے میں انہوں نے ایک لفظ بھی نہیں بولا۔ اسی بات سے شک پیدا ہوتا ہے کہ کہیں دال میں کچھ کالا تو نہیں ہے؟ راہل گاندھی اور کانگریس صدر کھڑگے نے مودی پر کئی سنگین الزامات لگائے اور مودی-اڈانی گٹھ جوڑ کی کئی مثالیں بھی دیں لیکن ایک بنیادی بات پر توجہ دینا ضروری ہے۔ وہ یہ کہ ہندوستان جیسے ملک میں کیا معاشی ترقی کے لیے یہ ضروری نہیں ہے کہ حکومت اور صنعت کاروں کے درمیان قریبی تال میل قائم رہے۔ پنڈت جواہر لعل نہرو کی سوشلسٹ حکومت کے دوران بھی ٹاٹا، برلا، ڈالمیا وغیرہ گروپوں کی قربت کے بارے میں کون نہیں جانتا تھا؟
اڈانی اور امبانی گروپ کانگریس حکومت کے دوران ہی آگے بڑھے اور مودی کے دوراقتدار میں اب وہ دوڑنے بھی لگے۔ دونوں گروپ گجراتی ہیں اور ہمارے دونوں بھائی نریندر مودی اور امت شاہ بھی گجراتی ہی ہیں۔ ان کے تعلقات قدرے قریبی اور غیر رسمی بھی رہے ہوں گے لیکن یہ دیکھنا بہت ضروری ہے کہ ان صنعت کاروں کو آگے بڑھانے میں کہیں غیر قانونی ہتھکنڈوں کا سہارا تو نہیں لیا گیا ہے۔ یہ غیر قانونی ہتھکنڈے اس لیے بھی آسان ہوجاتے ہیں کہ ہماری کرپٹ بیوروکریسی کو تعلقات کی پھلجھڑی دکھا کر متاثر کرنا کہیں زیادہ آسان ہوتا ہے۔ اڈانی گروپ کو اربوں روپے کا دھچکا تقریباً روزانہ ہی لگ رہا ہے۔ اگر لاکھوں شیئر ہولڈرز کی محنت کی کمائی بہنے لگی تو وہ غصہ مودی حکومت پر ہی پھوٹ پڑے گا۔ غیر ملکی صنعتکار اور سرمایہ دار بھی لرز جائیں گے۔ اس لیے بہتر ہو گا کہ حکومت پر جو کیچڑ اچھالا جا رہا ہے، وہ اسے نظر انداز نہ کرے۔ ابھی تو دیوالیہ اپوزیشن ہی اس کیچڑ کو اچھال رہا ہے، لیکن یہ کیچڑ اگر عوام کے بیچ اچھلنے لگی تو اس میں سے اگنے والا کمل بھی گندا ہوئے بغیر نہیں رہے گا۔
(مضمون نگار ہندوستان کی خارجہ پالیسی کونسل کے چیئرمین ہیں)
[email protected]

 

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS