بالوں کے گرنے کو معمولی نہ سمجھیں

0
Quora

گرتے ہوئے بالوں کا مسئلہ خاصا تشویشناک ہوتا ہے۔ لوگ اپنی بیماریوں کے اثرات جلد،ناخنوں اور بالوں پر منتج ہوتا دیکھ سکتے ہیں مگر بیشتر لوگ جسمانی بیماریوں یا کمزوری کا ادراک نہیں رکھتے وہ یہی سمجھتے ہیں کہ یا تو انہوں نے بالوں میں تیل لگانا چھوڑ دیا ہے یا وہ غلط شیمپو کا انتخاب کر چکے ہیں جس کی وجہ سے بال گر رہے ہیں۔سب سے پہلے تو آپ کو جسم میں پلنے والی بیماریوں کی سوجھ بوجھ ہونا ضروری ہے، اگر آپ تھائی رائیڈ گلینڈ کے فعال نہ ہونے کی وجہ سے اپنا علاج معالجہ کرا رہی ہوں تو بالوں کا گرنا سمجھ میں آتا ہے یا اگر کوئی وٹامن اور معدنی ذرہ خوراک میں شامل نہیں ہو رہا تو اس کی کمی کے باعث بھی بالوں کی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔
اس لیے علاج معالجے کو اولین ترجیح دینی چاہیے اور پتا لگانا چاہیے کہ جسم میں زنک کی کمی ہے یا کسی اور وجہ سے بال گر رہے ہیں۔
غذائی عدم توازن بال گرنے کی بڑی وجہ ہے۔تیل لگانا،پروٹین ٹریٹمنٹ کرانا،بال ترشوانا، خود کو اسٹائل دینا ساتھ ہی ساتھ جاری رکھئے۔
شیمپو بھی بالوں کی قسموں کے تعین کے بعد استعمال کرنا صحیح ہوتا ہے۔اگر بالوں میں خشکی ہے تو کوئی سخت شیمپو سے بہتر ہے کہ ڈرماٹولوجسٹ سے مائلڈ (ہلکا) شیمپو تجویز کرایا جائے۔
بالوں کا کیمیکل ٹریٹمنٹ بھی مضر اثرات مرتب کرتاہے۔بالوں کو مختلف رنگوں میں رنگنا، زیادہ اور بار بار ہیئر ڈرائر استعمال کرنا،گھنگھریالے بالوں کو سیدھا کرنے کے لیے Straightenerکا زیادہ استعمال کرنا ہر گز مفید نہیں۔
آملہ اور سیکا کائی کے پاؤڈر کو دہی میں ملا کر بالوں میں لگانے سے جڑیں مضبوط ہوتی ہیں۔
سرسوں کے تیل میں مہندی کے پتوں کو اُبال کر ٹھنڈا کرکے شیشی میں رکھ لیں۔اس تیل کو ہفتے میں دو بار لگانا بالوں کو مضبوط بنائے گا۔
مسور کی دال میں ایک انڈا ملا کر اس کو سائے میں خشک کرکے گرائنڈ کر لیں۔اس پاؤڈر سے بالوں کو دھوئیں،بال گرنا بند ہو جائیں گے۔
املی کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھیں اور صبح اس پانی سے بال دھو لیں اور ہفتے بھر یہ معمول جاری رکھیں۔اس کے ساتھ ساتھ ناریل یا بادام کے تیل سے سر کی مالش بھی کرتے رہیں۔بال لمبے ہوں گے اور گرنا بھی بند ہوں گے۔
بالوں کی خشکی دور کرنے کے لیے میتھی دانے پیس کر دو لیموؤں کے رس میں ملا کر بالوں کی جڑوں میں لگائیں اور پھر رات بھر لگا رہنے دیں۔ صبح کو کنگھی کریں پھر شیمپو کریں، اس کے بعد زیتون کے تیل کی مالش کر لیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS