نئی دہلی،(یو این آئی) : کانگریس نے حکومت پر بجٹ اہداف کو پورا کرنے میں بار بار ناکام رہنے کا الزام لگاتے ہوئے منگل کو لوک سبھا میں کہاکہ حکومت ناممکن کاموں کو ہاتھ لگاتی ہے جنہیں پورا نہیں کیا جاسکتا۔ کانگریس کے ششی تھرور نے ضمنی مطالبات پر بحث کی شروعات کرتے ہوئے کہاکہ بجٹ بحث کے دوران انہوں نے کہاتھا کہ حکومت کو ایسے اہداف مقرر نہیں کرنے چاہئیں جنہیں پورا نہیں کیا جاسکتا۔ حکومت نے بجٹ کے دوران بڑی بڑی باتیں کیں لیکن اب ہدف حاصل نہیں ہونے پر 1.87 لاکھ کروڑ روپے کی گرانٹ کا مطالبہ لے کر آئی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت اخراجات کا اندازہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ وقت میں کورونا وبا کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری سب سے زیادہ ہے۔ معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، اس لئے حکومت کو اسے پھر سے پٹری پر لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی معیشت کی یہ حالت صرف کورونا وباکی وجہ سے نہیں ہوئی ہے بلکہ اس کی شروعات تو نوٹوں کی منسوخی کے وقت سے ہوگئی تھی۔
تھرور نے کہاکہ کورونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے سیاحت کے شعبہ کو کافی جدوجہد کرنی پڑرہی ہے، اس لئے حکومت کوا س شعبہ کو بھی بہتر کرنے کے لئے کام کرنا چاہیے۔ دیہی علاقوں میں تیزی سے بے روزگاری بڑھی ہے، اس لئے منریگا میں زیادہ رقم مختص کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو اس کا فائدہ ہوسکے۔ حکومت کو وبا کے دوران دیہی علاقوں میں لوگوں کو روزگار دینے کے لئے زیادہ رقم دینے کی ضرورت تھی لیکن منریگا کے بجٹ میں کمی کردی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی حامی ہونے کی بات کرتی ہے لیکن کاشت کاری کو نظراندازی کررہی ہے ۔ حکومت کی پالیسی ’جے جوان جے کسان‘ کی جگہ پر ’نہ جوان نہ کسان‘ ہوگئی ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے نشی کانت دوبے نے کہاکہ پوری دنیا کورونا وبا سے جب پریشان تھی ان کی حکومت نے وہ سب کیا جو شاید کسی ملک نے نہیں کیا ہے۔ اس دوران دنیا میں بھی بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومت نے جو کیا، اس کا خمیازہ ان کی حکومت کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2004 میں جب ان کی حکومت کی مدت کار مکمل ہورہی تھی اس وقت ایئر انڈیا اور انڈین ایئر لائنس منافع میں تھی لیکن کانگریس نے جس طرح دونوںکمپنیوں کا انضمام کیا، اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ ان کمپنیوں کے بورڈ نے دونوں کے انضمام نہ کرنے کی صلاح دی تھی لیکن ان کی نہیں سنی گئی۔ دوبے نے کہاکہ کانگریس کی حکومت عوام کوگمراہ کرنے کے لئے سستا پٹرول اور ڈیزل دینے کی بات کرتی رہی لیکن اس کے بدلے ایک لاکھ 40 ہزار کروڑ کا آئل بانڈ لے لیا جو بڑھ کر 3 لاکھ 20 ہزار کروڑ روپے کا ہوگیا ہے۔ یہ غریبوں اورٹیکس دہندگان کا پیسہ تھا جسے آئل بانڈ میں برباد کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS