سبودھ جین / ہیمندر بنسل
غازی آباد (ایس این بی): غازی آباد کے ڈی ایل ایف اسکول کی زمین کبھی بھی چھن سکتی ہے! جس زمین پر یہ اسکول چل رہا ہے، وہ کسی اور ادارے کو الاٹ کی گئی تھی۔ غازی آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے گزشتہ سال اسکول کی اراضی کا الاٹ رد کردیاتھا۔ اسکول چلانے والے ادارہ کے چیئرمین دعویٰ کرتے ہیں کہ اتھارٹی کی غلطی سے پیدا تنازع ختم ہوچکاہے، جبکہ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس نے اراضی کا الاٹمنٹ رد کردیاہے، مگر اسکول مینجمنٹ نے سرپرستوں کو گمراہ کرکے پھر سے داخلہ عمل شروع کردیا ہے، ایسے میں کبھی بھی اسکول بند ہونے پر بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
غور طلب ہے کہ 28نومبر 1989 میں جے پرکاش مکندلال ٹرسٹ کو پالٹیکنک کالج کیلئے راجندر نگر میں 5 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی تھی۔ جے پرکاش مکند نام سے متعلق دیگر ادارہ پہلے سے ماڈل ٹاؤن دیانندوہار میں جے پرکاش مکندلال پالٹیکنک چلا رہا ہے۔ الزام ہے کہ ادارہ نے پالٹیکنک کیلئے الاٹ زمین ڈی ایل ایف اسکول چلانے کیلئے درباری لال فاؤنڈیشن کو دے دی۔
سماجی کارکن سچن سونی کی شکایت پر 2008 اور 2009 میں جی ڈی اے نے ادارہ کو نوٹس دے کر جواب طلب کیاتھا۔ 2010 میں ادارہ نے جواب دیاکہ انتظامیہ سے اجازت نہ ملنے سے پالٹیکنک نہیں چلایا جاسکا، لیکن ادارہ یہاں بچوں کو تکنیکی تعلیم دے رہا ہے۔ اس کے بعد 2011 میں جی ڈی اے نے پالٹیکنک چلانے کی درخواست کے سلسلے میں سرٹیفکیٹ پیش کرنے کی ہدایت دے دی۔ ذرائع کے مطابق ادارہ وہ دستاویز دستیاب کرانے میںناکام رہاہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ ادارہ نے جی ڈی اے کے نوٹس کے بعد اسے گمراہ کرنے کی نیت سے غلط حقائق پیش کیے۔ شکایت کنندہ سچن سونی کے مطابق درباری لال فاؤنڈیشن نے فرضی دستاویز کے ذریعہ سے 1996میں ہی سیکنڈری اسکول کیلئے سی بی ایس ای سے منظوری حاصل کرلی تھی۔ یہ مجرمانہ دھوکہ دہی کا معاملہ ہے، لہٰذا دونوں اداروں کے خلاف مجرمانہ مقدمہ بھی درج ہونا چاہیے۔ ان کی شکایت کی بنیاد پر ستمبر 2019 میں اس وقت کے جی ڈی اے ڈپٹی چیئرمین کنچن ورما نے اسکول کی اراضی کا الاٹمنٹ رد کرنے کے قبضہ واپس لینے کی کارروائی شروع کردی، لیکن بچوں کے مستقبل کو دھیان میں رکھتے ہوئے تعلیمی سیشن ختم ہونے تک کارروائی ملتوی کردی۔ اس دوران کورونا کے سبب ملک گیر لاک ڈاؤن کے سبب کارروائی آگے نہیں بڑھ پائی، لیکن 28اگست 2020 کو جی ڈی اے نے اراضی کا الاٹمنٹ رد کرکے جی ڈی اے چیئرمین اور ڈویژنل کمشنر میرٹھ کو اس کی اطلاع بھی بھیج دی۔
ڈی ایل ایف اسکول چیئرمین راکیش کھلر کہتے ہیں کہ تنازع جی ڈی اے افسران کی غلط فہمی سے پیدا ہوا تھا، جسے سلجھا لیاگیاہے۔ ان کاکہنا ہے کہ جے پرکاش مکندلال اور درباری لال فاؤنڈیشن دونوں انہیں کے ادارے ہیں، لیکن پہلے ادارے کے نام سے الاٹ زمین پر دوسرے ادارے کے نام سے اسکول کیسے چلایا جارہاہے؟ اس کا جواب واضح طور پر نہیں دے پاتے۔ اس کے علاوہ وہ زمین الاٹمنٹ کرانے والے ادارے میں کب شامل ہوئے اور سی بی ایس ای سے منظوری ڈی ایل ایف کے نام پر کیسے لی گئی؟ اس کا بھی کوئی واضح جواب نہیں دیتے۔ دوسری طرف جی ڈی اے کے ایڈیشنل سکریٹری چندرپرکاش ترپاٹھی کہتے ہیں کہ ہم نے اراضی کا الاٹمنٹ رد کردیاتھا، جس کے بعد ادارہ نے انتظامیہ میں اپیل کی تھی۔ معاملہ وہیں زیر غور ہے۔ فیصلہ آتے ہی آگے کی کارروائی کی جائے گی۔
کبھی بھی چھن سکتی ہے ڈی ایل ایف پبلک اسکول کی زمین!
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS