دیوالی، ہندو دھرم کا سب سے بڑا تہوار

0

✍🏻 : نور محمد کیدار

جس طرح ہندو عقائد مختلف تہذیبوں اور نظریات کے ملاپ سے وجود میں آئے ہیں، اسی طرح ہندو تیوہار بھی مختلف نسلوں کے مجموعی مذہبی عقائد کا نتیجہ ہیں، جب ذات پات کی تفریق بڑھی تو مذہبی رسوم و رواج اور تیوہاروں کے اندازوں میں بھی علاقائی پن اور مخصوص برادری یا ذات کی انفرادیت کا رنگ نمایاں ہوگیا، اس طرح علاقائی تیوہاروں کا رنگ ڈھنگ قومی تیوہاروں سے کافی بدل گیا?,,,

دیوالی کسے کہتے ہے

دیوالی اصلاً سنسکرت لفظ ہے، جس کے معنی ہیں چراغوں کی قطار، البیرونی نے تواریخ ہند میں دیوالی کو ٫٫بالی راجیہ،، کا نام دیا ہے، دیوالی کا دوسرا نام ٫٫دیپاولی ہے،، اور سکھ پتیکا بھی کہتے ہیں، یہ تہوار پانچ دن دھوم دھام سے منایا جاتا ہے، ان دنوں میں چراغ جلائے جاتے ہیں، اور پٹاخے چھوڑے جاتے ہیں، یہ تیوہار آشون مہینہ کی تیرہویں تاریخ کو شروع ہوتا ہے، دیوالی میں اماوس ٫٫پندرہویں تاریخ،، آماوسیا کے دن کی اہمیت زیادہ ہوتی ہے، ہندوؤں کا خیال ہے کہ دیوالی کی رات میں دیوی آتی ہے اور دولت برساتی ہے، اس لیے وہ تمام رات دیئے جلا کر اس کی راہیں روشن رکھتے ہیں، رات بھر خود بھی جاگتے ہیں اور جاگنے کی خاطر دوستوں کے ساتھ تاش کھیلتے ہیں، یہ تیوہار تاجر طبقہ میں بڑے دھوم دھام سے منایا جاتا ہے، اور کہتے ہے کہ دیوالی کی رات پاک روحیں اترتی ہیں?,,,

~بحوالہ” ہندوں تیوہاروں کی دلچسپ اصلیت~

دیوالی منانے کے اسباب

جیسا کے گزشتہ سطروں میں پڑھ لیا کہ دیوالی کا تہوار پانچ دن منایا جاتا ہیں، گو ہم ان کے پانچ اسباب(عقائد) آپ حضرات کے نظر ونیاز کرتے ہیں (١) جب رام چندرجی چودہ برس کا بن پاس پورا کرنے اور راون کو شکست دینے کے بعد ایودھیا واپس لوٹے تو وہاں کے باشندوں نے سارے دیش میں چراغاں کیا اور رام چندرجی کی تاج پوشی کے سلسلے میں پٹاخے چھوڑے اور جگہ جگہ جشن منائے گئے،

(٢) دیوالی میں جوا کےلئے چوتھا دن مخصوص ہے، اس دن پاروتی نے جوا میں شنکر کو ہرایا تھا جس سے شنکر غمگین اور پاروتی خوش ہوئی تھی،

(٣) کہتے ہیں کہ برہما نے کائنات بنائی اور رشی وغیرہ زمین پر آگئے، لیکن یہاں تاریکی ہی تاریکی تھی، تو رشیوں نے برہما سے روشنی کی درخواست کی تو برہما نے سورج چاند سیارے بنائے، اسی خوشی میں یہ تہوار منایا جاتا ہے،

(٤) کہاں جاتاہے کہ ویشنو نے ہر نیاکش نامی ایک ظالم راجہ کو سور اوتار کی شکل میں اسی دن قتل کیا تھا،

(٥) تانترک ہندو دیوالی میں لکشمی کی نہیں بلکہ کالی کی پوجا کرتے ہیں اور نصف رات کے بعد تنتر منتر کی سادھنا کرتے ہیں، پرانے خیالات کے حامل لوگ دیوالی کے رات کے پچھلے پہر اپنے گھروں کی کھڑکیاں اور روشن دان وغیرہ بند کر دیتے ہیں، وہ ڈرتے ہیں کہ کہی کوئی جادو ٹونہ تعویذ گنڈے کرکے گھر میں کچھ ڈال نہ دے جو سب کے لیے تباہی کا باعث بنے?,,,

~بحوالہ” مذاہبِ عالم ایک تقابلی مطالعہ~

دیوالی اور مسلم سماج

مسلم سماج کا دیوالی جیسے تہوار سے کہی سے کئی تک کوئی تعلق نہیں کیونکہ یہ تیوہار ہندو قوم کے عقائد ونظریات پر مشتمل ہوتے ہیں، اور یہ تیوہار مذہبی نوعیت کے ہوتے ہیں ان میں غیر اسلامی وشرکیہ امور انجام دیئے جاتے ہیں اور اسلام شرک سے مصالحت نہیں کرتا، لیکن کئی سالوں سے یہ دیکھنے اور سننے میں آرہا ہے کہ جہاں ہندو مسلم ایک ساتھ گاؤں دیہات میں مل جول کر رہتے ہیں وہاں یہ تہوار بڑے دھوم دھام جوش وخروش سے مناتے ہیں، اور گھروں میں چراغاں کرتے ہیں، پٹاخے چھوڑتے ہیں، اور مختلف دیوی دیوتاؤں پر چڑھائی پرساد کھاتے اور تقسیم کرتے، رات رات بھر جوا اور شراب نوشی میں ملوث رہتے ہیں، عیاشی میں رات بسر کرتے، نیز جہاں مسلم آبادی قلیل اور غیر کثیر ہیں وہاں باہتمام دیوی دیوتاؤں کی پوجا وغیرہ بھی ہوتی ہے، لہذا یہ عمل شرعی اصولوں کے مطابق نہیں، چاہئے بڑے سے بڑا ہو یا چھوٹے سے چھوٹا فعل ہو مکمل احتیاط برتیں، جہاں تک بات ہے ہندو مسلم اتحاد بھائی چارے اور دل جوئی، قومی آہنگی کی تو اسے مکمل برقرار رکھے لیکن ان نجس کاموں سے اپنے کو پاک رکھے، انسانی بھائی چارے کی صحیح مفہوم کی عملی تشکیل کے ضروری ہے کہ مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان سماجی سطح پر زیادہ بہتر سے بہتر روابطہ ہوں، دونوں کے درمیان تعاون باہمی کا جزبہ موجود ہوں، وہ ایک دوسرے کے غم کے بانٹنے والے اور خوشی میں شرکت کرنے والے ہوں۔ یہ انسانی سماجی کی ایک ناگزیر قدر ہے، اسلام کا اصول تمام نسل انسانی کے احترام اور اس کے ساتھ ہمدردی ومحبت کا ہے لیکن یہ ایسے تیوہاروں سے مکمل طور پر احتیاط کریں?,,,

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS