نئی دہلی :دہلی سرکار اور مرکزی سرکار کے بیچ راجدھانی میں کورونا مریضوں کے زیادہ ٹیسٹ کرانے کو لے کر تکرار جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ہر دن ہونے والے ٹیسٹ کو 20ہزار سے بڑھا کر 40ہزار کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سکریٹری کے فیصلے کے بعد دہلی سرکار کے پرنسپل سکریٹری (صحت )وکرم دیو دت نے مرکزی وزارت داخلہ کو مکتوب ارسال کر کہا ہے کہ کتنے ٹیسٹ بڑھائے جائیں ،یہ مرکزی سرکار طے کرے ۔زیادہ ٹیسٹ کے لئے راجدھانی کے خاص علاقوں کی نشاندہی کی جا چکی ہے لیکن اس میں ایکسپرٹ کمیٹی کی رائے لینا ضروری ہے کہ زیادہ ٹیسٹ کن علاقوں میں کئے جائیں۔ان سبھی موضوعات پر مرکزی سرکار سے رائے مانگی گئی ہے ساتھ ہی نیتی کمیشن کے رکن وی کے پال کو بھی تحریری طور پر لکھا گیا ہے۔
راجدھانی میں کوروناکے ٹیسٹ برھانے کے موضوع پر دہلی سرکار کے چیف سکریٹری وجے دیو نے پرنسل سکریٹری صحت کے اسی مکتوب کے ساتھ اپنی رائے دیتے ہوئے لکھا ہے کہ وزارت داخلہ اور اپیکس کمیٹی کے رہنما اصول کے مطابق ہی راجدھانی میں زیادہ ٹیسٹ کا عمل شروع کیا جائے گا ۔ مرکزی داخلہ سکریٹری اور نیتی کمیشن کے رکن ڈاکٹر وی کے پال کو اس تعلق سے جانکاری دی گئی ہے کہ ۔یعنی چیف سکریٹر ی نے بھی وزارت داخلہ سے حکم مانگ کر ہی ٹیسٹ بڑھانے کی رائے دی۔ یہ دہلی سرکار کو ناگوار گزرا ہے۔ دہلی سرکار کے ذرائع کے ذریعہ پرنسپل سکریٹری صحت کا یہ مکتوب میڈیا کو جمعہ کو جاری کیا گیا جس میں پرنسپل سکریٹری صحت اور چیف سکریٹری نے ٹیسٹ بڑھانے کے موضوع پر وزارت داخلہ سے رائے مانگی ہے ۔جمعہ کو پرنسپل سکریٹری صحت اور چیف سکریٹری چھٹی پر تھے۔ اس موضوع پر وزیر صحت ستیندر جین نے اعتراض ظاہرکرتے ہوئے جمعرات کو مرکزی داخلہ سکریٹری کو مکتوب ارسال کیا تھا کہ چنی ہوئی سرکار کو ٹیسٹ بڑھانے کے لئے فیصلہ کرنے دیں ،اس موصوع پر مرکزی وزارت داخلہ مداخلت نہ کرے ۔اب صحت سکریٹری کے مکتوب کو جاری کر دہلی سرکار نے اپنے حق میں ثبوت پیش کئے ہیں۔ وزارت داخلہ نے جمعرات کو دہلی سرکار کے الزام کو خارج کردیا تھا اوراس الزام کو بے بنیاد بتایا تھا۔ یعنی کورونا کے ٹیسٹ بڑھانے کے معاملے پر مرکزی وزارت داخلہ اور دہلی سرکار کے بیچ ابھی تکراری جاری ہے۔
کورونا ٹیسٹ کو لئے کر دہلی سرکاراور مرکز میں جاری تکرار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS