ٹھاکروں کے گاؤں میں ووٹ مانگنے پہنچے بی جے پی امیدوار کی فضیحت، واپس لوٹنا پڑا

0
ٹھاکروں کے گاؤں میں ووٹ مانگنے پہنچے بی جے پی امیدوار کی فضیحت، واپس لوٹنا پڑا
ٹھاکروں کے گاؤں میں ووٹ مانگنے پہنچے بی جے پی امیدوار کی فضیحت، واپس لوٹنا پڑا

نئی دہلی: بی جے پی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے اتر پردیش کی 70 سیٹوں کے لیے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ پارٹی نے راگھو لکھن پال کو سہارنپور پارلیمانی سیٹ کے لیے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی لوک سبھا انتخابات کی مہم چلا رہے بی جے پی امیدوار راگھو لکھن پال کو ٹھاکروں کے گاؤں میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ بی جے پی امیدوار کی مخالفت اس قدر ہوئی کہ انہیں وہاں سے جانا پڑا۔

جانکاری کے مطابق، بی جے پی امیدوار راگھو لکھن پال شرما اور ریاستی وزیر کوار برجیش سنگھ اپنے ساتھیوں کے ساتھ منگل کی دیر رات دیوبند کے شملانہ گاؤں پہنچے۔ اسی وقت شملانہ گاؤں میں بی جے پی لیڈروں کو زبردست مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں کا احتجاج اتنا زیادہ تھا کہ بی جے پی امیدوار کو واپس جانا پڑا۔ راگھو لکھن پال کے احتجاج کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے۔

بھارتیہ کسان مزدور تنظیم کے قومی صدر ٹھاکر پورن سنگھ نے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ‘بھارتی جنتا پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ گزشتہ دو سالوں سے مسلسل ٹھاکر اور راجپوت سماج کے خلاف بول رہے ہیں۔ بی جے پی کے لوگوں کا ٹھاکر برادری کے لوگوں کو گالی دینا اور لیڈر بننا ایک ٹرینڈ بن گیا ہے۔ اسی لیے ہم ان کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ٹھاکر برادری کے لوگ یہ بھی جانتے ہیں کہ کون سا بیج بونا ہے اور کون سا بیج کاٹنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے ایک بار پھر بابا رام دیو اور بال کرشنا کا معافی نامہ مسترد کر دیا

انہوں نے مزید کہا ‘گجرات میں جس طرح راج شیخاوت کی پگڑی پر حملہ ہوا تھا۔ یہ ہم تمام کھشتریوں کی پگڑی ہے۔ وہ راج شیخاوت کی پگڑی نہیں ہے، اگر اس پگڑی کی توہین ہوئی تو اس توہین کا بدلہ بھی ضرور لیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS