مدھیہ پردیش کے ہردا ضلع میں زور دار دھماکے کے بعد مچی تباہی، اب تک دس افراد کی موت

0
مدھیہ پردیش کے ہردا ضلع میں زور دار دھماکے کے بعد مچی تباہی، اب تک دس افراد کی موت
مدھیہ پردیش کے ہردا ضلع میں زور دار دھماکے کے بعد مچی تباہی، اب تک دس افراد کی موت

بھوپال: مدھیہ پردیش کے ہردا ضلع میں پٹاخے کے کارخانے میں دھماکہ ہوا ہے جس کے بعد چاروں طرف تباہی مچ گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے میں اب تک 10 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیر قانونی پٹاخہ فیکٹری میں 15 ٹن بارودی مواد موجود تھا، آگ لگنے کی وجہ سے اتنا زور دار دھماکا ہوا کہ جائے حادثہ سے 40 کلومیٹر دور تک اس کی آواز سنی گئی۔ لوگوں کو ایسا لگا جیسے زلزلہ آگیا ہو۔ ہردا بلاسٹ کے کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں۔

ویڈیو میں آگ کے درمیان سیاہ دھویں کے بادل کو دیکھا جا سکتا ہے۔ سڑکوں پر لاشیں بکھری پڑی ہیں۔ یہاں تک کہ کئی لاشوں کے ہاتھ اور ٹانگیں غائب ہیں۔ ہر طرف خوف و ہراس ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ میں گھرے لوگ کس طرح اپنی جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں۔

ہردا کی پٹاخہ فیکٹری میں ہونے والے دھماکے نے بھوپال گیس سانحہ کی یاد تازہ کر دی ہے۔

آگ لگنے کا واقعہ منگل کی صبح تقریباً 11 بجے ہردا ضلع کے مگردھا روڈ پر واقع ایک غیر قانونی پٹاخہ فیکٹری میں پیش آیا۔ فیکٹری میں دھماکے سے پورا شہر لرز اٹھا۔ دھماکے سے علاقے کے مکانات بھی متاثر ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق آگ 60 گھروں تک پھیل چکی ہے۔ لوگوں کو وہاں سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

ضلعی اسپتال انتظامیہ کے مطابق 200 سے زائد زخمیوں کو اسپتال لایا گیا ہے۔ ان میں 132 مرد اور 98 خواتین کے ساتھ بچے بھی شامل ہیں۔ شدید زخمیوں کو بھوپال، اندور، نرمداپورم بھی ریفر کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: چندی گڑھ میئر انتخاب پر سپریم کورٹ سخت، افسر نے جمہوریت کا قتل کیا تھا

مدھیہ پردیش کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے ہردا کی غیر قانونی پٹاخہ فیکٹری میں ہوئے حادثے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ پٹواری نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا “ہو گیا! میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ حادثے کی تفصیلی تحقیقات کی جائیں۔ زخمیوں کے علاج کے انتظامات کو بھی فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔”

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS