فرانس اور ترکی کے درمیان ہفتوں سے جاری تناؤ کے باوجود یکجہتی کا اظہار سامنے آیا

    0

    ایجنسی ):ترکی میں ہولناک زلزلے کے بعد دنیا بھر سے اظہار ہمدردی پیغامات کے ساتھ فوری امداد کی بھی پیش کش کی گئی ہے۔)
    یورپی یونین کونسل کے صدر چارلس مشل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ  یورپی یونین اس ضمن میں امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ بحیرہ ایجین میں یونان اور ترکی کے درمیانی سمندر میں پیش آنے والے شدید زلزلے کے بعد کے حالات کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے اور ہمارے دلی جذبات آپ کے ساتھ ہیں۔
    فرانس اور ترکی کے درمیان ہفتوں سے جاری تناؤ کے باوجود یکجہتی کا اظہار سامنے آیا،فرانسیسی وزیرِ داخلہ گیرلڈ درمین نے   بحیرہ ایجین  اور یونانی جزائر میں  پیش آنے والے زلزلے  کے حوالے سے ترکی اور یونان سے تعاون کا پیغام جاری کیا ہے۔درمین  نے ٹویٹ کیاہے کہ’’اس خوفناک امتحان  سے نبرد آزما ہونے کے لیے  ہم ترک اور یونانی عوام کے ساتھ ہیں،ان ممالک کی جانب سے امداد کی درخواست پرفرانسیسی امداد متاثرہ علاقے کو فی الفور پہنچ جائیگی۔واضح رہے فرانس اور ترکی میں کشیدگی گذشتہ ہفتے کے آخر میں اس وقت عروج پر پہنچ گیا تھا جب صدر رجب طیب اردگان نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کی ذہنی صحت پر سوال اٹھادیا تھا۔
    یونانی وزیر اعظم کریاکوس میچو تاکیس نے بھی ازمیر سمیت بعض یونانی  جزائر میں بھی آنے والے زلزلے کے بعد صدر رجب طیب اردوگان سے ٹیلی فون پر اظہار تعزیت کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
    زلزلے کے بعد کے بارہ گھنٹوں کے دوران ترکی میں کم از کم 390 آفٹر شاکس ریکارڈ کئے گئے جن میں سے کچھ کی شدت 5.4 تک تھی۔ آفٹر شاکس کے تناظر میں ترک حکام نے مقامی لوگوں کو خبردار کر رکھا ہے کہ وہ مخدوش گھروں اور عمارتوں سے دور رہیں۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS