شعبۂ انسانی علوم(Humanities) ،کرئیر کا بحر بیکراں

0

مومن فہیم احمد عبدالباری
عام طور پر ہمارے وہ طلبا جنہیں اپنے اسکولی دنوں میں تاریخ، جغرافیہ، شہریت ، سماجیات ، پولیٹیکل سائنس ان مضامین میں زیادہ دلچسپی ہوتی ہے بہ نسبت ریاضی اور سائنس کے اور اس کے باوجود بھی اگر ان کے مارکس زیادہ ہوں فیصد اچھا ہو تو وہ سائنس یا کامرس کے کورسیس میں داخلہ لیتے ہیں اور شاید ان کے گھر والے بھی یہ مانتے ہیں کہ اگر بچے کا فیصداچھا ہے تو اسے بالخصوص سائنس یا کامرس میں داخلہ لینا چاہیے لیکن درحقیقت ایسا نہیں ہے ۔ سائنس اور کامرس کے علاوہ بھی کئی شعبے ایسے ہیں جن میں آپ اپنی دلچسپی اور تعلیمی رجحان کے ذریعے ایک کامیاب کرئیر بنا سکتے ہیں۔ ان میں سے ایک شعبہ علومِ انسانی( Humanities) ہے۔ اس شعبے میں بھی کئی مضامین میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے آپ مختلف کرئیر کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ آئیے ان میں سے چند ایک کا ہم جائزہ لیں۔
(۱) علم نفسیات میں کریئر کے مواقع
علم نفسیات انسانی برتاؤ ، رجحان اور ذہنی صلاحیتوں کے تجزیہ کا علم ہے لوگوںکا دوسروں سے برتائو کیسا ہے؟ کسی ذہنی تناؤ سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کیا تدابیر درکار ہیں؟ کسی شخص یا بچے کے غیرمعمولی برتاؤ کی وجوہات کیا ہیں؟ ان ساری باتوں اور مسائل کا مطالعہ اور ان کا حل تلاش کرنا علم نفسیات کا دائرہ کار ہے۔ علم نفسیات کے تحت طب، تجارت و صنعت، عدالت(قانون)، مشاورت، کھیل کود، جرائم وغیرہ کے شعبوں میں انسانی برتائو یا ان کی ذہنی کیفیات کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔نفسیات چونکہ انسانی دماغ کے مطالعہ اور تجزیہ کا نام ہے اس لئے اس کا تعلق مختلف شعبہ ہائے حیات مثلا صحت کھیل کود تنظیم میڈیا فورنسک وغیرہ سے ہے عام طور پر نفسیات کے مضمون میں گریجویٹ طلباء چند مخصوص ڈپلوما کورسیس کے ذریعے بہ حیثیت کونسلرز یعنی مشاورت کار ، تحقیقی تجزیہ کار ، طبی نفسیات ، چائلڈ سائکلوجسٹ ، ہیومن ریسورس اسپیشلسٹ ، لیکچرر یا پروفیسر ، اسپورٹس میں بحیثیت کوچ کرئیر کاؤنسلر اور خاندانی معاملات میں تھراپسٹ وغیرہ کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔
علم نفسیات کی تعلیم فراہم کرنے والے چند اہم تعلیمی ادارے : یونیورسٹی آف دہلی (نیو دہلی)، جامعہ ملیہ اسلامیہ (نئی دہلی)،امبیڈکر یونیورسٹی (نئی دہلی)، بنارس ہندو یونیورسٹی (وارانسی) اور پنجاب یونیورسٹی (چندی گڑھ) وغیرہ ملک کی چند اہم یونیورسٹیاں ہیں جہاں علم نفسیات میں ڈگری اور ماسٹرس کورس کیے جاسکتے ہیں۔
(۲) شعبہ قانون میں کرئیر کے مواقع
اگر آپ کسی تنازعہ کی صورت میں منطقی وجوہات اور مسائل کے حل کی مہارت رکھتے ہیں تو آپ کے لئے قانون کا شعبہ ایک اچھا کرئیر انتخاب ہوسکتا ہے۔ انسانی علوم کے تحت وکالت ایک اہم شعبہ ہے جس کی موجودہ دور میں بڑی ضرورت ہے ذاتی اور پیشہ وارانہ تقاضوں کے تحت ان کی تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے جو ایک کامیاب کرئیر کی ضامن ہے۔ بحیثیت قانون داں آپ لوگوں کو قانونی مشورے (لیگل کنسلٹنگ)، کمپنیوں اور کارپوریٹ میں بحیثیت کارپوریٹ لائر کے علاوہ مختلف غیر تجارتی تنظیموں اور حکومتی اداروں میں قانونی مشیر کے طور پر اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں۔ ان خدمات میں اپنے موکلوں کی طرف سے عدالتوں میں کیس لڑنا ، کمپنیوں میں کارپوریٹ لائر کے طور پر انھیں قانونی مشورے دینااور غیر تجارتی تنظیموں میں یا حکومتی اداروں میں انڈین لیگل سروس کے طور پر اپنی خدمات انجام دینا شامل ہیں۔ مزید آپ مختلف بڑی قانونی فارمز میں بحیثیت قانونی مشیر( لیگل ایڈوائزر) یا میڈیا وغیرہ میں اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں اگر آپ کو ٹیچنگ یا درس و تدریس سے رغبت ہے تو اس شعبے کے ذریعے آپ لاء کالجیز میں بحیثیت لیکچرار اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں اس کے علاوہ قانون کے ضمنی شعبوں میں اختصاص (اسپیشلائزیشن) کے ذریعے مخصوص شعبوں میں اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ٹیکسیشن لاء ، انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس اور انٹرنیشنل ہیومن رائٹس شہری قانون وغیرہ ۔
شعبہ قانون کے کچھ اہم تعلیمی ادارے : نیشنل اسکول آف انڈیا یونیورسٹی (بنگلور)، یونیورسٹی آف لاء (حیدرآباد)،ویسٹ بنگال نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز (کولکاتا )،نیشنل یونیورسٹی (نیو دہلی) اور گجرات نیشنل یونیورسٹی (گاندھی نگر) وغیرہ ۔ اس کے علاوہ بھی ملک کے تقریبا ہر علاقے میں قانون کی تعلیم فراہم کرنے والے ادارے موجود ہیں جن کی تفصیلات آپ انٹرنیٹ سے حاصل کرسکتے ہیں ۔یاد رہے کہ شعبہ قانون میں دو طریقے سے تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے طلبہ بارہویں کامیاب ہونے کے بعد یا گریجویشن کامیاب ہونے کے بعد دونوں طریقے سے ان کو رسس میں داخلہ لے سکتے ہیں۔
(۳) شعبہ تاریخ میں کریئر کے مواقع
تاریخ کے مضمون سے گریجویشن کرنے کے بعد ہم بحیثیت آرکیالوجسٹ (ماہر آثار قدیمہ) ، لیکچرر ، تجزیہ کار اور ایکلوجسٹ کے طور پر کام کر سکتے ہیں اس کے علاوہ تحقیق کے شعبے میں جس میں مختلف تحقیقات مائیتھولوجی(دیو مالائی) ، خاندانی نظام ، تہذیبی سیاست ، ثقافت وغیرہ شامل ہیں اس کے علاوہ تاریخی کتابیں شائع کرنے والے ادارے ، پبلشنگ ہاؤسز میں بطور ایڈیٹر اور کالم نگار کے طور پر کام کرسکتے ہیں ۔
ملک کی چند اہم یونیورسٹیاں اور ادارے جہاں تاریخ کے مضمون سے اعلی تعلیم حاصل کی جا سکتی ہے ، ان میںسینٹ اسٹیفنس کالج (نئی دہلی)، ہندو کالج (نئی دہلی)، اشوکا یونیورسٹی (ہریانہ ) لا ویلا کالج ، لیڈی شری رام کالج ( نئی دہلی)، سینٹ زیویرس کالج (ممبئی ) اور پریسیڈنسی کالج (چینئی) وغیرہ شامل ہیں۔
(۴) آرکیالوجی (آثار قدیمہ ) میں کرئیر کے مواقع
ایک آرکیالوجسٹ یعنی ماہر آثارقدیمہ کے طور پر آپ مختلف آثار قدیمہ کے شعبوں میں کام کرسکتے ہیں۔ آثار قدیمہ میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد ایک شخص پرانی کرنسیوں کا مطالعہ ، ایپیگراف (پرانی تحریروں کا مطالعہ)، آرکائیوسٹ ( دستاویزات کو بحیثیت ثبوت محفوظ رکھنا)، میوزیولوجسٹ (میوزیم کا مطالعہ اور اس کی دیکھ ریکھ کا علم ) کے علاوہ دیگر ہیریٹیج سائٹس (وراثتی عمارات) جو آثار قدیمہ کا حصہ ہوں، ان میں مختلف حیثیتوں سے اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں۔
آرکیالوجی سے متعلق چند اہم ادارے ،آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ آف انڈین ہسٹری کلچر اینڈ آرکیالوجی (نئی دہلی )، بنارس ہندویونیورسٹی (وارانسی) اسکول آف ہسٹوریکل اسٹڈیز یونیورسٹی آف مدراس (چینائی) ، دہلی انسٹی ٹیوٹ آف ہیری ٹیج ریسرچ اینڈ مینجمنٹ (نئی دہلی) وغیرہ۔
(۵) علم سیاسیات(پولیٹیکل سائنس ) اور بین الاقوامی رابطہ عامہ (انٹرنیشنل ریلیشنز) میں کریئر کے مواقع
اگر آپ کو اس بات میں دلچسپی ہے کہ آپ اپنے ملک کا مطالعہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر کریں تو یہ مضمون آپ کو کریئر کے مواقع فراہم کرسکتا ہے۔ علم سیاسیات یعنی پولیٹیکل سائنس کسی بھی ملک کی سیاسی تاریخ (پولیٹیکل ہسٹری)اور اس کے سیاسی نظام کے مطالعہ کا نام ہے جبکہ بین الاقوامی رابطہ عامہ کسی ملک کے دوسرے ممالک سے روابط کے مطالعہ کا نام ہے عموماً یہ دونوں مضامین عالمی پیمانے پر عالمی امن، معاشی استحکام، غربت ،بیروزگاری ،بھوک ، تغذیہ کی کمی وغیرہ کا مطالعہ کرنے اور ان کے حل تلاش کرنے سے متعلق ہے۔
چند اہم ادارے : جواہر لال نہرو یونیورسٹی (نئی دہلی) ، لیڈی شری رام کالج فار ویمن (نئی دہلی)، ہندو کالج (نئی دہلی)، سینٹ زیوئیر س کالج (کلکتہ اور ممبئی)، انسٹی ٹیوٹ آف لینگویج اسٹڈیز اینڈ اپلائیڈ سوشل سائنسز (گجرات)، جندال اسکول آف انٹرنیشنل افئیرس (ہریانہ)، اشوکا یونیورسٹی (ہریانہ) وغیرہ
(۶) ہوٹل مینجمنٹ میں کریئر کے مواقع
ہوٹل مینجمنٹ سے مراد ہوٹل انڈسٹری میں مختلف خدمات انجام دینا ہے۔ ان میں باورچی (شیف) سے لے کرمہمانوں کی خاطر تواضع ، ان کے رکھ رکھائو کے انتظامات کرنا(ہاسپیٹیلیٹی) ، بازار کاری ، اشتہار بازی اور مالیاتی معاملات کے تجزیہ وغیرہ کا مطالعہ شامل ہے۔ بھارتی ریلوے میں بھی اس شعبے کے تحت کئی اہم مواقع دستیاب ہیں ۔ بھارتی ریلوے کی سروس ’انڈین ریلوے کیٹرنگ اینڈ ٹورزم کارپوریشن ‘ کے ذمے ہے جہاں ہوٹل مینجمنٹ گریجویٹ کے لیے مواقع ہیں۔ اس شعبے میں ابتدائی گریجویٹس مینجمنٹ ٹرینی یعنی مینجمنٹ تربیت کارکے طور پر منتخب ہوتے ہیں اور انہیں مختلف شعبوں کا تجربہ حاصل ہوتا ہے جن میں فرنٹ آفس آپریشن ، فوڈ اینڈ سیوریج پروڈکشن ، میٹنگ اینڈ ایونٹ آپریشن مینجمنٹ اور ریسٹورنٹ آپریشن وغیرہ شامل ہیں جیسے جیسے آپ کو اس شعبے میں تجربہ حاصل ہوتا جائے گا آپ اس میں ترقی پاتے جائیں گے اورمنیجر کے عہدے تک ترقی حاصل کر سکتے ہیں اس کے علاوہ اگر آپ کے پاس سرمایہ ہو تو آپ اپنے طور پر بھی اس شعبے میں خود روزگار شروع کرکے اپنے ہوٹلوں کا قیام کر سکتے ہیں۔
ہوٹل مینجمنٹ سے متعلق چند اہم یونیورسٹیاں و ادارے : انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ (ممبئی) ، انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ (اوبیرائے ممبئی)، انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ (اورنگ آباد اوبیرائے سینٹر) اور لرننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (نئی دہلی)،کرائسٹ یونیورسٹی (بنگلور) ، مہاراشٹر ویلکم گروپ اسکول وغیرہ
(۷) ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم میں کریئر کے مواقع
اگر آپ کو میڈیا انڈسٹری ،ٹیلی ویژن ، ریڈیو ، اخبارات( نیوز پیپرس)، جرنلس، میگزین اور موجودہ دور میں سوشل میڈیا یہ شعبے راغب کرتے ہیں تو میڈیا اور جرنلزم کا شعبہ آپ کے لئے مناسب ہے اس کے ذریعہ آپ اپنی بات خبریں حقائق ایک بڑی تعداد میں عوام تک پہنچا سکتے ہیں ساتھ ہی ساتھ آپ سماج کی خدمت اور ایک بہتر سماج کی تشکیل کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ ماس کمیونیکیشن کی ڈگری آپ کے لئے راہیں کھولتی ہیں، جن میں صحافت، عوامی رابطہ، کسی موضوع پر تحریر(کانٹینٹ رائٹنگ) اور اس کی تصحیح و تالیف (ایڈیٹنگ)، اشتہاربازی ، ایونٹ مینجمنٹ ، براڈ کاسٹنگ (نشر و اشاعت) و پروڈکشن ، کاپی رائٹنگ (اخبار کے مشمولات کی درستگی، تصحیح اور اسے زیادہ دلچسپ بنانا)وغیرہ شامل ہیں۔آپ مختلف میڈیا پروڈکشن ہاؤسیز کے ساتھ کام کر سکتے ہیں ان کے لیے دستاویزی فلمیں، ویڈیو کلپ تیار کرنا، انٹرویو، سماجی موضوعات پر فیچر اور دلچسپی و تفریحات (انٹر ٹینمنٹ) کے شعبے میں اپنا کریئر بنا سکتے ہیں۔
ماس میڈیا اور کمیونیکیشن سے متعلق چند اہم ادارے : دہلی کالج آف آرٹس اینڈ کامرس (نئی دہلی) ، اندرپرستھا یونیورسٹی (نئی دہلی)، جامعہ ملیہ اسلامیہ (نئی دہلی)، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن (نئی دہلی) ، سمبائسیس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیا اینڈ کمیونیکیشن (پونے) وغیرہ۔(جاری ) ll
(۸) معاشیات میں کریئر کے مواقع
معاشیات ایک اہم مضمون ہے جو سماج کا اس لحاظ سے مطالعہ کرتا ہے کہ وسائل کی مناسب تقسیم کس طرح ہو؟ ملک کے معاشی حالات کو بہتر کرنے اور ترقی میں اپنا کردار اداکرنے کے لئے ہم علم معاشیات کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔ معاشیات میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد آپ بینک، تحقیقی اداروں، مالیاتی اداروں،حکومت کے معاشی و مالیاتی شعبے ، انشورنس کمپنیوں اور اکاؤنٹینسی اداروں میں بحیثیت رسک ایڈوائزری ایسوسی ایٹ (یعنی خطرات سے آگاہی کے معاون تجزیہ کار)، تحقیق میں معاون کاروغیرہ کے طور پر کام کرسکتے ہیں۔
علم معاشیات کی تعلیم فراہم کرنے والے چند اہم ادارے دہلی اسکول آف اکنامکس (نئی دہلی) سینٹ اسٹیفنز کالج (نئی دہلی)، پریسیڈنسی کالج (کولکاتا) شری رام کالج آف کامرس (نئی دہلی)، لولا کالج ، ہندو کالج (نئی دہلی) اشوکا یونیورسٹی (ہریانہ) وغیرہ
(۹) ڈیزائن کے شعبے میں کریئر کے مواقع
اگر آپ اپنے خیالات کی ترسیل ،تصاویر، ڈیزائن، ڈرائنگ اور خاکوں سے دوسروں تک باآسانی کرسکتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ڈیزائن کا شعبہ آپ کے لئے انتہائی کارگر ہے۔ ڈیزائن کے شعبے میں کسی تصور کو پیش کرنا اس کی تخلیق کرنا ، تصاویر اور ڈرائنگ خاکوں کے ذریعے اپنی بات ، اپنے خیالات دوسروں تک پہنچانا شامل ہیں۔ یہ ایک بہت ہی وسیع شعبہ ہے جس میں مختلف الگ الگ اسپیشلائزیشن (اختصاص) شامل ہیں جن میں گرافک ڈیزائن، ٹیکسٹائل ڈیزائن، فیشن ڈیزائن، پروڈکشن ڈیزائن، اینیمیشن ،فرنیچر ڈیزائن ،جیولری ڈیزائن ،پروڈکٹ ڈیزائن وغیرہ شامل ہیں ۔ اس شعبے میں روزگار کے کثیر مواقع ہیں مثال کے طور پر اگر آپ ایک فیشن ڈیزائنر ہیں تو آپ مختلف ٹیکسٹائل پروڈکشن ہاؤسز ، بوٹیک ، گارمنٹ ایکسپورٹ ، مارکیٹنگ میڈیا ڈیپارٹمنٹ اور فیشن برانڈز کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔
ڈیزائن کورس سے متعلق چند اہم ادارے : نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ڈیزائن ، انسٹی ٹیوٹ آف آرٹ ڈیزائن اینڈ ٹیکنالوجی (بنگلور)،انسٹیٹیوٹ آف ڈیزائن (پونے) انڈین اسکول آف ڈیزائن اینڈ انوویشن (ممبئی )، کالج آف آرٹس (ممبئی) ، ایم آئی ٹی انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن وغیرہ۔
(۱۰) ایونٹ مینجمنٹ میں کریئر کے مواقع
یہ کورس آپ کی انتظامی اور تنظیمی صلاحیتوں کو بروئے کارلانے اوراپنی مہارتوں کو استعمال کرنے میں انتہائی کارگر ہے۔ اس کے ذریعہ آپ مختلف سماجی اور کاروباری مواقع پر اپنی مہارت کے ذریعے انہیں منصوبہ بند طریقے سے بہتر طور پر پیش کرتے ہیں ۔ مختلف پروگرام، فنکشن وغیرہ کی تزئین و ترتیب اور ڈیکوریشن وغیرہ کی ذمہ داریاں ایونٹ مینجمنٹ کمپنی یا ایونٹ مینیجر کی ہوتی ہیں۔ ایونٹ مینجمنٹ میں صرف کسی پروگرام کی منصوبہ بندی یا کسی شادی کے انتظامات کرنا شامل نہیں ہے اس میں اس کے علاوہ کاروباری ، کھیل کود (اسپورٹس ایونٹ) کے مواقع، پارٹیز، تہواروں اور ری یونین کے موقعوں پر مختلف خدمات انجام دی جاتی ہیں۔ ایونٹ مینجمنٹ میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد آپ مختلف ایونٹ مینجمنٹ کمپنی میں ملازمت کر سکتے ہیں ،غیر تجارتی تنظیموں ، رابطہ عامہ کے اداروں، ہوٹل اور ریسٹورنٹ میں اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ انفرادی طور پر اپنی خدمات دے سکتے ہیں جن میں میٹنگ ، شادی بیاہ ، امدادی پروگرام اور پریس کانفرنس وغیرہ کا انتظام و انعقاد کرنا شامل ہیں۔
ایونٹ مینجمنٹ کی تعلیم فراہم کرنے والے چند اہم ادارے : نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ ، نیشنل اکیڈمی آف مینجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ ، انٹر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ (ممبئی) کالج آف ایونٹ اینڈ میڈیا ، انڈین انسٹیٹیوٹ آف لرننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (گرگاؤں) وغیرہ۔
(۱۱) سماجی خدمات یا سوشل ورک میں کریئر کے مواقع
یہ کورس ان افراد کے لئے انتہائی مناسب ہے جو سماج کی بہتری کے لیے اپنے آپ کو وقف کر دینا چاہتے ہیں۔ سماج کے نچلے طبقے یا سماج میں ضرورت مند افراد کی مدد کرنا ، ان کے حقوق کے لیے کام کرنا ، سماجی برائیوں کو روکنے کے لیے آگے آنا وغیرہ اس میں شامل ہیں۔ ایک سماجی خدمتگار مختلف اداروں کے ساتھ کام کرسکتا ہے انفرادی طور پر بھی کام کر سکتا ہے عموماً یہ کام غربت ،بے روزگاری کے خاتمے اور تعلیم کو عام کرنے سے متعلق ہوتے ہیں۔ اس شعبے میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد آپ مختلف غیر تجارتی تنظیموں کے علاوہ کارپوریٹ سیکٹر میں تجارتی اداروں کی سماجی ذمہ داریوں (سی ایس آر) کے تحت تعلیم و صحت کے شعبے میں بازآبادکاری کے مراکز او ر حکومتی اداروں کے ساتھ حفظان صحت سے متعلق بیداری ، عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے آگاہی، سماجی ناانصافی اور امتیازی سلوک کے خلاف آواز اٹھانے سے متعلق پروجیکٹس وغیرہ پر کام کرسکتے ہیں۔
سماجی خدمات سے متعلق اہم ادارے : دہلی اسکول آف سوشل ورک (نئی دہلی)، ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز(ممبئی و گوہاٹی)، پنجاب یونیورسٹی (چندی گڑھ)، کرائسٹ یونیورسٹی (بنگلور)وغیرہ۔
(۱۲) غیر ملکی زبانوں میں کرئیر کے مواقع
یہ کورس ایسے افراد کے لئے مناسب ہے جو زبانوں کو سیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ان کورسیس کا تعلق کئی ملکوں کی الگ الگ زبانوں کو سیکھنے سے ہے۔ مثال کے طور پر اسپینی، کورین ، فرانسیسی ،جرمن ،عربی ،فارسی وغیرہ ۔ اگر آپ کو دنیا کی مختلف زبانوں کو سیکھنے کا شوق ہے اور آپ اس اپنے شوق کو کرئیر بنانا چاہتے ہیں تو غیرملکی زبانوں کا سیکھنا آپ کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ غیر ملکی زبانوں کے ماہر ہونے پر آپ بحیثیت ترجمہ نگار ، میکسیکو گرافر (یعنی لغت کے لئے مواد مضمون تیار کرنا) ، غیرملکی زبانوں کی درس و تدریس، فورنسک لنگوئسٹ (غیر ملکی زبانوں کے دستاویزات کی جانچ )اور رائٹر یعنی مصنف کے طور پر کام کر سکتے ہیں ۔ زبان کے ماہر کے طور پر آپ مختلف غیر ملکی سفارت کاروں یا ایمبیسی میں کام کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی اداروں مثلا اقوام متحدہ ، عالمی ادارہ صحت اور بین الاقوامی پبلشنگ ہاؤسز (کتابوں ، رسالوں و جرائد کی اشاعت کے ادارے) میں بھی اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں۔
غیر ملکی زبانیں سکھانے والے چند اہم اداروں میں الائنس فرینک ، جامعہ ملیہ اسلامیہ (نئی دہلی) ، چائینیز لینگویج انسٹی ٹیوٹ ، میکس ملر انسٹیٹیوٹ ، جواہر لال نہرو یونیورسٹی آف فارن لینگویج اور اس کے علاوہ مختلف ملکوں کے سفارت خانے (ایمبیسی) اپنے ملکوں کی زبانوں کو سکھانے کا اہتمام کرتے ہیں۔
(۱۳) بلاگنگ، کرئیٹیو رائٹنگ میں کرئیر کے مواقع
بلاگنگ اور کریٹیو رائٹنگ سے مراد کسی موضوع پر اپنی تحریر کے ذریعے لوگوں کو اپنے خیالات سے واقف کرانا ہے۔ شعبہ اشتہار بازی میں مخصوص مواد کی تیاری(کانٹینٹ رائٹنگ) کے لئے تخلیقیت سے بھر پور تحریرکی بڑی اہمیت ہوتی ہے اس کے علاوہ فلم ،ٹیلی ویژن، سوشل میڈیا اور بلاگنگ کے ذریعے بھی ہم اپنی بات دوسروں تک پہنچاسکتے ہیں۔ تخلیقی تحریر میں ناول، کتابیں، سوانح حیات وغیرہ شامل ہیں ۔ اس کے لیے کسی خاص ڈگری کی ضرورت نہیں ہے بلکہ دلچسپی اور رغبت انتہائی ضروری ہیں ، ساتھ ہی وسیع مطالعہ اور زبان دانی کی مہارت ہونی ضروری ہے۔ آپ انفرادی طور پر بلاگ (انٹرنیٹ پر برقی تحریر) یا پھر کسی ویب سائٹ یا ویب پورٹل کے لیے کسی مخصوص موضوع یا موضوعات پر اپنے خیالات قلمبند کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ آپ ایک ناول نگار، ایڈیٹر ،اخبار ی کالم نگار، اور انٹرنیٹ بلاگر کے طور پر بھی کام کر سکتے ہیں اور اچھے پیسے کما سکتے ہیں۔
چند اہم ادارے : اگر آپ انگریزی میں کرئیٹیو رائیٹر بننا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو انگلش آنرس یا انگریزی ادب کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے ہمارے ملک میں لیڈی شری رام کالج (نئی دہلی)، کرائسٹ یونیورسٹی (بنگلور) ہندو کالج (نیو دہلی) لائٹ ہاؤس پبلیکیشنز ، سینٹ زیوئیرس کالج (ممبئی) وغیرہ اہم ہیں۔
(۱۴) سول سروسز میں کریئر کے مواقع
انسانی علوم کے مطالعے میں اگر کسی کرئیر کو سب سے زیادہ اہمیت کا حامل قرار دیا جاسکتا ہے تو وہ سول سروسز یعنی آئی اے ایس ، آئی پی ایس یا حکومت میں بحیثیت نوکرشا(بیوروکریٹس) یا جنھیں عرف عام میں حکومتی شعبوں میں اعلیٰ افسر ان کے طور پر جانا جاتا ہے، شامل ہیں۔ کسی بھی شعبے سے گریجویشن کرنے والا امیدوار سول سروسیس کے امتحان میں شریک ہو سکتا ہے یہ امتحانات مرکزی سطح پر یونین پبلک سروسیس کمیشن اور ریاستی سطح پر ریاستی سروسیس کمیشن منعقد کرتے ہیں۔ حکومت کے تمام شعبوں میں تقرری کے لیے ان مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت لازمی ہے۔ امتحانات کا طریقہ کار تین مرحلوں پر مشتمل ہے۔ یعنی ابتدائی امتحان ،مینس امتحان اور انٹرویو ۔ ان امتحانات میں شرکت کے لیے آپ کو کسی ایک مخصوص مضمون میں مہارت کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن آپ کو تمام علوم میں اچھی خاصی معلومات، تجزیہ کی صلاحیت، بروقت فیصلہ لینے کی صلاحیت اور اس طریقے کی دیگر خصوصیات یا قابلیتیں آپ میں ہونی چاہئیں۔ان امتحانات میں کامیابی کے لئے عمیق مطالعہ ،سخت اور ایماندارانہ محنت شرط ہے۔ ابتدائی درجات سے ان کی تیاری کی جائے تو کچھ بعید نہیں ہے کہ آپ سول سروسیس میں کامیاب کریئر بنائیں۔ ہمارے ملک میں ان امتحانات کی تیاری کے کئی ادارے موجود ہیں جن میں جامعہ ملیہ اسلامیہ (نئی دہلی) ، زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا (نئی دہلی) ، ایس آئی اے سی (ممبئی)، یونیورسل آئی اے ایس اکیڈمی (ممبرا،ممبئی)، حج ہائوس (ممبئی) اور دیگر کئی ادارے شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS