نئی دہلی: (یو این آئی) اتر پردیش کی حکومت نے پیغمبر اسلامؐ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لیڈروں کی توہین آمیز تبصروں کے خلاف مظاہرے کے بعد پریاگ راج اور کان پور میں مقامی حکام کی جانب سے مبینہ طورپر غیر قانونی عمارت کی انہدامی کارروائی کو جائز ٹھہرایا۔ سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے ایک حلف نامہ میں ریاستی حکومت نے دعویٰ کیا کہ عرضی میں لگائے گئے الزامات ’یک طرفہ میڈیا رپورٹنگ‘ پر مبنی تھے۔ جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے داخل کی گئی اس درخواست میں لگائے گئے الزامات ‘بالکل جھوٹے اور گمراہ کن ہیں۔حلف نامے میں کہا گیا کہ در اصل کسی بھی حقیقی متاثرہ فریق نے (اگر کوئی ہو) قانونی توڑ پھوڑ کے سلسلے میں سپریم کورٹ سے رجوع نہیں کیا ہے۔
اتر پردیش حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے کہا ہے کہ جمعیت علمائے ہند کے الزامات غیر منصفانہ ہیں۔ حکومت نے مختلف دلائل کے ذریعے اپنے جواب میں کہا ہے کہ حال ہی میں بعض افراد کے مکانات کو مسمار کرنے کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں “مقامی ترقیاتی حکام کی طرف سے کی گئی کارروائی کوقانون کے ذریعے قائم کردہ طریقہ کار کو بدنیتی پر مبنی رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
جاوید محمد کے زیر قبضہ عمارت کو منہدم کرنے کے بارے میں ریاستی حکومت نے کہا کہ مقامی باشندوں کی جانب سے اسی عمارت کو ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے دفتر کے لیے غیر قانونی تعمیرات اور تجارتی استعمال کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔حکومت کا کہنا تھا کہ یہ طے شدہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے، لوگ دن رات یہاں آتے جاتے تھے اور اپنی گاڑیاں سڑک پر کھڑی کرتے تھے۔ جس کی وجہ سے پیدل چلنے والوں کو آنے جانے میں مسلسل مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ ان شکایات کے پیش نظر 12 جون کو انہدام سے قبل نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ حلف نامے میں دلیل دی گئی کہ غیر قانونی تعمیرات کو مقامی ترقیاتی حکام نے گرایا ہے۔ یہ اتھارٹیز ریاستی انتظامیہ سے آزاد قانونی خود مختار ادارے ہیں۔حکومت نے کہاکہ درخواست گزار جمعیۃ علماء ہند حلف ناموں میں اٹھائے گئے حقائق کو ریکارڈ پر لانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے عرضی صرف میڈیا کی کچھ رپورٹنگ کی بنیاد پر دائر کی۔
قابل غور بات یہ ہے کہ 16 جون کو سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت سے کہا تھا کہ عمارتوں کو گرانا قانون کے مطابق کیا جانا چاہئے نہ کہ انتقامی کارروائی کے طور پر۔عدالت عظمیٰ نے دونوں شہروں (کانپور اور پریاگ راج میں) پرتشدد مظاہروں کے بعد اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر سوال اٹھانے والی درخواست پر ریاستی حکومت اور دیگر مقامی اداروں سے جواب طلب کیا تھا۔
اتر پردیش حکومت نے کانپور-پریاگ راج میں انہدامی کارروائی کوجائز ٹھہرایا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS