جمہوریت ایک ناکام تجربہ؟

0

سوڈان میں1957میں آزادی کے بعد سے ہی جمہوریت کبھی بھی مضبوط نہیں رہی ہے۔ مگر 2018-19 سے قبل افریقہ کے اس ملک میں تشدد اور کرپشن کے باوجود سیاسی استحکام رہا مگر تین دہائیوں تک چلنے والے جنرل عمرالبشیر کے دور اقتدار میں سماج میں ایک تعلیم یافتہ اور پیشہ ور افراد کا ایک مضبوط طبقہ ابھر کر سامنے آگیا تھا جو بیدار تھا اور جنرل عمرالبشیر کے دور اقتدار میں پنپ رہے کرپشن، اقرباپروری اور استبدادی ہتھکنڈوں سے نہ صرف بیدار ہوگیا تھا بلکہ دوسرے طبقات اور عوام کو بھی اپنے ساتھ ملانے اور ملک کے اندر جمہوریت اور شفافیت لانے کے لیے راضی کرنے کا متحمل بن گیا تھا۔ رضاکاروں سیاست دانوں اور دیگر جمہوریت نوازوں نے عمرالبشیر کے خلاف تحریک چلائی اور فوج کے دونوں گروپوں سوڈانی ریگولرفوج (ایس اے ایف)جس کی قیادت کے سربراہ جنرل حمیدان دفلوحمیدیتی نے مل کر عمرالبشیر کا تختہ پلٹ دیا۔ اس تختہ پلٹ میں جمہوریت کے لیے تحریک چلانے والے رضاکاروں ،انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے، سول سائٹی کی مددلی مگر پھرفوج کے دونوں گروپوں نے خود مل کر اقتدار پرپوری طرح قبضہ کرلیا۔صدرعمرالبشیرکو اقتدار سے بے دخل کرنے میں سوڈان کی تعلیم یافتہ خواتین نے بہت سرگرم رول ادا کیا۔ یہ قوانین اس قدر سرگرم اور بے باکی سے تحریک چلارہی تھیں کہ مقتدر فوجی ٹولے نے تعلیم یافتہ خواتین کو باقاعدہ ٹارگیٹ کرنا شروع کردیا۔ان طبقات نے سیاسی پارٹیوں اور رضاکاروں نے اپنی الگ نمائندہ تنظیم (ایف ایف سی) ہیں ایک غالب اکثریت تقریباً60فیصدعورتوں پرمشتمل ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ ان خواتین نے نہ صرف نجی طورپر فوج اور کرپٹ حکام کے ہاتھوں صعوبتیں جھیلیں اوربعض اوقات جان اور عزت و آبرو سے بھی ہاتھ دھوناپڑا۔ فوجی اقتدار نے لوٹ مار مچائی، کوئی ضابطہ اور دستور بننے نہیں دیا۔ خواتین سوڈان میں اپنے لیے پارلیمانی نشستوں میں ریزرویشن چاہتی ہیں اور جمہوریت نوازوں کی تحریک کے دوران نئے آئین میں وہ ان قانون ساز اداروں، حکومت کے انتظام وانصرا م میں اپنا سرگرم رول اور حصہ چاہتی ہیں تاکہ حکمراں اور مقتدار طبقہ ہوس اقتدار میں اندھا ہوکر ان کے سیاسی، انسانی اور بنیادی حقوق پر ڈاکہ نہ ڈال سکیں۔ مگرسوڈان کی فوج اور ایس اے ایف کے حالیہ ٹکراؤ نے سوڈان میں بدامنی جمہوری حکومت کے قیام کے امکانات کو تقریباً ختم کردیا اور اب ہرشخص کو اپنی جان کی فکر ہے۔n

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS