ایڈمیشن شروع کرنے سے قبل 5 سالوں کے اعداد وشمار منگوانے کا مطالبہ

0
Hindustan Times

نئی دہلی (ایس این بی) : فورم آف اکیڈمک فار سوشل جسٹس نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر یوگیش سنگھ کو مکتوب لکھ کر مانگ کی ہے کہ سیشن 2022-23 میں دہلی یونیورسٹی کے کالجوں میں یوجی، پی جی، ایم فل، پی ایچ ڈی کورسز میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور پی ڈبلیو ڈی کوٹے میں ایڈمیشن عمل شروع کرنے سے پہلے گزشتہ 5 سالوں کے اعداد وشمار منگواکر ان کی جانچ کروائی جائے۔ اس سے پتہ چلے گا کہ کالجوں نے اپنے یہاں منظور شدہ سیٹوں سے زیادہ ایڈمیشن دیا جبکہ اس کے عوض میں ریزرو سیٹوں کو نہیں بھرا جاتا۔ ہر سال ریزرو زمرے کی سیٹیں خالی رہ جاتی ہیں جو بعد میں عام زمرے کے طلبا سے بھر لی جاتی ہیں جبکہ مرکزی سرکار کی ریزرویشن کی پالیسی کے مطابق ایس سی، ایس ٹی سیٹوں میں تبدیلی کی جاسکتی ہے، لیکن اس ضابطے کو زیادہ تر کالج نافذ نہیں کرتے۔ اس سے ایس سی، ایس ٹی کے طلبا کی سیٹیں خالی رہ جاتی ہیں۔ یو جی اور ایم ایچ آر ڈی کے ذریعہ جاری ریزرویشن سے متعلق ہدایات پر عمل نہیں کرتے۔ فورم نے مکتوب میں لکھا ہے کہ آپ کے علم میں بہت ہی اہم موضوع کی طرف متوجہ کرانا چاہتا ہیں۔ اس یونیورسٹی کے تحت تقریباً 80 ڈپارٹمنٹ ہیں، جہاں پوسٹ گریجویٹ ڈگری، ایم فل، پی ایچ ڈی، سرٹیفکیٹ کورس، ڈگری کورس وغیرہ کرائے جاتے ہیں۔ اسی طرح سے دہلی یونیورسٹی میں تقریباً 79 کالج ہیں۔ ان میں گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ کی پڑھائی ہوتی ہے۔ ان میں کالجوں اور ڈپارٹمنٹ میں ہر سال گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح پر 70 ہزار سے زیادہ طلبا کے داخلے ہوتے ہیں۔ فورم کے چیئرمین ڈاکٹر ہنسراج نے مکتوب میں لکھا ہے کہ ڈی یو میں سیشن 2022-23 میں ایڈمیشن کے لیے آن لائن انٹرینس ٹسٹ رجسٹریشن کا عمل چل رہا ہے۔ یہ عمل 6 مئی سے بڑھا کر 22 مئی 2022 تک کردیا گیا ہے۔ اس کے بعد یونیورسٹی سطح پر ایڈمیشن کے لیے ٹسٹ ہوگا۔ اس کے بعد یونیورسٹی ایڈمیشن لے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی یو کالجوں میں ہر سال منظور شدہ سیٹوں میں سے 10 فیصد زیادہ ایڈمیشن ہوتے ہیں۔ کالج اپنی سطح پر 10فیصد سیٹیں بڑھا لیتے ہیں۔ بڑھی ہوئی سیٹوں پر زیادہ ترکالج ریزرو زمرے کی سیٹیں نہیں بھرتے۔ گزشتہ 3 سال سے عام زمرے کے اقتصادی طور سے کمزور طلبا کے لیے 10 فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے، جو اب بڑھ کر 25 فیصد سیٹیوں کا اضافہ ہوا ہے۔ ان زمروں کے طلبا کی سیٹیں بھی خالی رہ جاتی ہیں۔ اس طرح سے ہر سال ایڈمیشن عمل میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور پی ڈبلیو ڈی طلبا کی سیٹیں خالی رہ جاتی ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS