اس بار داخلے کیلئے صرف 2دن مل سکتے ہیں
نئی دہلی(ایس این بی) : دہلی یونیورسٹی کے سیشن 2021-22 گریجویٹ کورسیز کے داخلہ کی کارروائی میں ایک بڑی تبدیلی کیے جانے کی تیاری۔ اس بار طلبا کو کالجوں کی ہر کٹ آف لسٹ کے بعد داخلہ لینے کے لیے صرف دو دن ہی مل سکتے ہیں۔ ابھی تک ڈی یو میں کالجوں کی کٹ آف لسٹ آنے کے بعد داخلے کے لیے 3دن ملتے رہے ہیں لیکن اوور ایڈمیشن کو روکنے کے لیے اس بار یہ تجویز آئی ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اس سال سے اس تبدیلی کو نافذ کیا جاسکتا ہے۔
ڈی یو داخلہ کمیٹی کے رکن پروفیسر ایس پی اگروال نے بتایا کہ اس بار کالجوں میں اوور ایڈمیشن کو روکنے کے لیے ایسی تجویز آئی ہے۔ یہ تجویز کالج کے پرنسپلوں کی داخلہ برانچ کے ذریعہ منعقد ایک اہم میٹنگ میںآئی ہے۔ اس کو لے کر رضامندی بھی بنی ہے لیکن اس کی منظوری ملنے کے بعد اس سلسلے میں کوئی فیصلہ ہو گا۔ پروفیسر اگروال نے مزید کہا کہ ڈی یو میں اوور ایڈمیشن کو روکنے کو لے کر یہ کافی اچھا قدم ہو گا، اگر داخلہ لینے کے دن کم ہوں گے تو اوور ایڈمیشن بھی کم ہوگا۔ واضح رہے کہ ابھی تک ڈی یو میں کسی بھی کٹ آف لسٹ کے جاری ہونے کے بعد تین دن آن لائن داخلہ لینے کے لیے ملتے ہیں۔ اس کے بعد دو دن فیس جمع کرنے کے لیے بھی ملتے ہیں۔ اس طرح گزشتہ سال تک 3دن داخلہ لینے اور دو دن فیس جمع کرنے کے لیے اضافی ملتے رہے ہیں۔ اس طرح اس بار داخلہ لینے کے لیے 2 اور فیس جمع کرنے کے لیے2 دن ملیں گے۔ یعنی اس سال سے ہر کٹ آف لسٹ کے بعد داخلہ لینے اور فیس جمع کرنے کے لیے 5دن کے بجائے 4دن مل سکتے ہیں۔ ابھی اس تجویز کو لے کر باضابطہ طور پر اعلان ہونا باقی ہے۔ ڈی یو کی کٹ آف لسٹ کے اعلان کے ساتھ ہی اس کا بھی انکشاف ہو جائے گا۔ پروفیسر اگروال نے مزید کہا کہ ابھی تک ہر سال اوور ایڈمیشن کو لے کر پریشانی رہی ہے۔ کسی کورس کی 100سیٹوں پر 200تک داخلے ہو جاتے ہیں، ایسے میں کالج کو سیکشن بڑھانے پڑتے ہیں۔ کالج میں انفرااسٹرکچر کی کمی کے سبب بھی پریشانی ہوتی ہے، ڈی یو سے الحاق اروندو کالج کے پرنسپل پروفیسر وپن اگروال نے کہا کہ اگر داخلے کے دن کم ہوتے ہیں تو اس سے داخلہ کی کارروائی طویل نہیں ہو گی۔ خاص طور سے ریزرو کوٹے کی سیٹیں خالی کرنے کو لے کر یہ پریشانی درپیش رہتی ہے۔ ان کی سیٹیں نہ بھرنے کے سبب نومبر تک داخلہ کی کارروائی چلتی رہتی ہے۔
دہلی یونیورسٹی ایڈمیشن 2021-22
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS