شمال مشرقی دہلی فسادات: دہلی ہائی کورٹ میں فیصل فاروقی کی ضمانت عرضی مسترد

0

 دہلی ہائی کورٹ نے شمال مشرقی دہلی فسادات  سانحہ میں پرائیویٹ  اسکول کے مالک فیصل فاروق کی ضمانت کی درخواست  مسترد کردی۔
فروری میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف  احتجاج کے دوران شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔
فیصل کے وکیل نے سماعت کے دوران کہا ’’فیصل  فاروقی راجدھانی پبلک اسکول اور وکٹوریہ پبلک اسکول جیسے مختلف اسکول  چلارہے ہیں  جس میں  سبھی طبقہ کے بچے  تعلیم حاصل  کرتے ہیں۔ فیصل کا  کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا’’پولیس نے فیصل کو پھنسایا ہے جبکہ  وہ فسادات کے دوران موجود بھی نہیں تھا۔ کسی نے بھی یہ گواہی نہیں دی ہے کہ فسادات کے وقت فیصل موقع پرموجود تھا۔
عدالت میں پولیس کا کہنا تھا’’تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ فیصل راجدھانی پبلک اسکول کا مالک ہے اور وہ علاقے کا ایک بااثر شخص ہے۔ فاروق نے فسادات کے دوران فسادیوں کو  اپنے  اسکول میں داخل ہونے  کی اجازت  دی جس کے بعد مشتعل افراد نے راجدھانی پبلک اسکول کی چھت سے ہنگامہ کیا۔

ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل امن لیکھی نے کہا ’’ فیصل کو متعلقہ واقعے کا ماسٹر مائنڈ پایا گیا ہے۔ اس نے جان بوجھ کر فساد کرنے والوں کو اسکول کے میں  گیٹ سے داخل ہونے دیا۔ فسادیوں نے راجدھانی پبلک اسکول کی چھت سے ڈی آر پی اسکول میں داخل ہو کر منظم انداز میں تباہی مچائی۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ سب کچھ منصوبہ بند تھا‘‘۔
جسٹس سریش کمار کیت نے اس کیس میں تمام دلائل سننے کے بعد کہا ’’ایسا لگتا ہے کہ فسادات منصوبہ بند طریقے سے انجام دیا گیا تھا۔ پتھراورپٹرول بم پھینکنےکے لئے ملزم کے اسکول کی چھت پر لوہے کے بڑے سائز کے آلات  رکھے گئے تھے۔ اس طرح کے سازو سامان فوری طور پر تیار نہیں کئے  جاسکتے۔‘‘
جسٹس کیت نے ضمانت کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا ’’یہ بات ذہن میں رکھی جارہی ہے کہ ملزم امیر ہے اور معاشرے میں اس کی ساکھ ہے۔ چونکہ ابھی اس معاملہ کی تفتیش مکمل نہیں ہوئی ہے ، لہذا ملزم گواہوں پر اثر انداز ہوسکتا ہے اور تحقیقات میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے‘‘۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS