’دی کشمیر فائلس‘ تنازع: اسرائیلی فلم ساز کے خلاف شکایت درج

0

ممبئی، (ایجنسیاں) : ’دی کشمیر فائلس‘کو لے کر تنازع ابھی تھمتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا میں جیوری چیف ندو لیپڈ نے اختتامی تقریب میں بولتے ہوئے ’دی کشمیر فائلس‘کو پروپیگنڈہ اور فحش قرار دیا۔ ان کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ اسرائیل کے سفارتکار نے معافی مانگی اور ان کے بیان کی مذمت کی۔ وہیں اب اس معاملے میں دہلی کے رہنے والے ونیت جندل نامی وکیل نے اسرائیلی فلم ساز کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
وکیل نے شکایت کی کاپی اپنے ٹویٹر ہینڈل پر شیئر کی۔ انہوں نے ’دی کشمیر فائلس‘کے میکرس اور انوپم کھیر کو بھی ٹیگ کیا۔ وکیل نے فلم ساز کے خلاف گوا پولیس کے پاس شکایت کی ہے۔ گوا کے ڈی جی پی جسپال سنگھ کو مخاطب کرتے ہوئے وکیل نے کہا کہ ’دی کشمیر فائلس‘ کے ذریعہ جس طرح انہوں نے ہندو کمیونٹی پر نشانہ سادھا ہے وہ ان کے غلط ارارے کو ظاہر کرتا ہے۔ وکیل نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’کشمیر فائلس کو ولگر (فحش) اور پروپیگنڈا کہہ کر کشمیر میں ہندو کمیونٹی کی قربانی کو گالی دینے کے لیے ندو کے خلاف گوا پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔‘ اسرائیلی سفارت کار ناﺅر جلون نے ٹویٹر پر طویل پوسٹ میں لکھا کہ ’میرا مشورہ ہے کہ جیسا کہ آپ پہلے بھی بولتے رہے ہیں، آپ کو جو بھی پسند نہیں ہے اس کے بارے میں اسرائیل میں آزادی سے بولیں لیکن اپنی بھڑاس دیگر ملکوں پر نکالنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے نہیں پتہ ایسا موازنہ کرنے سے قبل آپ کے پاس حقائق پر مبنی جانکاری ہے یا نہیں۔ مجھے پتہ ہے کہ میرے پاس نہیں ہے۔‘
جلون نے مزید لکھا کہ ’آپ اس کے بعد اسرائیل چلے جائیں گے اور سوچیں گے کہ آپ بولڈ ہیں جو ایسا بیان دے کر آئے۔ ہم اسرائیل کے نمائندے یہیں رہیں گے۔ آپ کو دیکھنا چاہیے کہ میری ذمہ داری میں کام کرنے والی ٹیم پر اس کا کیا اثر ہوگا۔ہندوستان میں اسرائیل کی سفیر ناﺅر جلون نے فلم ‘دی کشمیر فائلز’ کے بارے میں اسرائیلی فلم انڈسٹری کے نمائندے ندو لیپڈ کے بیان کو شرمناک قرار دیا ہے ، جو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا 2022 کی جیوری کے چیئرمین ہیں اور انہوں نے کہا کہ شاید انہیں تاریخ کا صحیح علم نہیں ہے ۔ جلون نے کہا کہ مسٹر لےپڈ نے یہ بات اسرائیل کی اندرونی سیاست کے بارے میں اپنی ہٹ دھرمی کو ظاہر کرنے کے لیے کہی تھی۔
لےپڈ نے پیر کو گوا میں وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر کی موجودگی میں 53ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول کی فیچر فلموں کی مقابلہ جاتی فہرست میں ’دی کشمیر فائلس‘ کو شامل کرنے پر تنقید کی اور اسے بے ہودہ پروپیگنڈہ فلم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایوارڈ کے لیے جمع کرائی گئی فیچر فلموں کی فہرست میں اس فلم کو دیکھ کر وہ پریشان اور حیران ہیں۔ ہندوستان، سری لنکا اور بھوٹان میں سفیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے مسٹر جلون نے فلم ساز کے تبصروں کو ہندوستان کی اتیتھی دیو بھوا روایت کی سنگین توہین قرار دیا اور کہا کہ اس سے ہندوستان جیسے دوست ملک کے لوگوں میں دنیا میں یہودیوں پر ہوئے مظالم کی داستانوں پر شبہ کئے جانے لگا ہے ۔
لےپڈ کے ریمارکس کو ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے لئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا، “ہندوستان کے لوگوں اور اسرائیل کے لوگوں کے درمیان دوستی بہت مضبوط ہے اور آپ کے ذریعہ پہنچائے گئے نقصان کو برداشت کرلے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS