سائبر کرائم: ٹھگنے کے ہیں مختلف طریقے

0

سائبر کرائم یا سائبر جرم وہ جرم ہے جو کمپیوٹریا کمپیوٹر نیٹ ورک کی مدد سے کیا جاتا ہے۔ یہ جرم کرنے والا ڈیسک ٹاپ،لیپ ٹاپ،ٹیب،موبائل یا کسی اور طریقے سے اپنی ’کارکردگی‘ کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔ مثلاً: موبائل پر کوئی انجان لنک آیا، اسے موبائل چلانے ولے نے کلک کیا اور وہ سائبر جرائم پیشہ کی گرفت میں آیا۔ موبائل پر انجان میسیج پڑھنا یا کوئی اَیپ ڈاؤن لوڈ کرنا بھی سائبر جرائم پیشہ کو سائبرکرائم میں معاون بنتا ہے۔ اکثرمنع کیا جاتا ہے کہ او ٹی پی شیئر نہ کریں۔ اسے شیئر کرنے کا مطلب اپنے بینک تک سائبر جرائم پیشہ کورسائی دینا ہے۔ لوگوں کے آدھار بینک اور موبائل فون سے جڑے ہوئے ہیں، چنانچہ اپنا آدھار نمبر انجان لوگوں کو بتانا بھی سائبر کرائم کا شکار بننے کے لیے کافی ہے۔ کئی بارای-میل سے سائبر جرائم پیشہ رابطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس لیے بہتریہی ہے کہ انجان ای-میل کھولنے سے گریز کیا جائے۔ کئی بار سائبر جرائم پیشہ اپنے بن کر فون کرتے ہیں یا وہ بتاتے ہیں کہ کسی بینک سے بول رہے ہیں اور تفصیل مانگتے ہیں۔ تفصیل دینے کا مطلب ٹھگی کے لیے تیار رہنا ہے۔ لوٹری نکلنے یا کوئی آفر دینے کا کھیل تو سائبر جرائم پیشہ خوب کرتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ لوگوں کو پھانسنے کے لیے یہ ان کا آزمودہ طریقہ ہے، بتایا جاتا ہے کہ اس طرح کے آفر دینے والوں کو اپنی تفصیل نہ بتائیں لیکن لوگ بتاتے ہیں اور وہ سائبر جرائم پیشہ کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ کئی بار سائبر جرائم پیشہ افراد کسی فارم یا کسی اور چیز کے ویری فکیشن کے نام پر تفصیل جاننا چاہتے ہیں اور تفصیل بتاتے ہی ان کی چاندی ہو جاتی ہے۔ یعنی سائبر جرائم پر اگر سنجیدگی سے غور کیا جائے تو اتنی بات سمجھ میں آتی ہے کہ اسے پوری طرح روکنا یا ختم کرنا بے شک مشکل ہے مگر اس سے بڑی حد تک بچنا زیادہ مشکل نہیں ہے۔ تھوڑا سا شعور رکھنے والا آدمی بھی سرائبر جرائم سے بچ سکتا ہے۔ اے ٹی ایم بدل لینا یا اے ٹی ایم کے پن اور نمبروں کی کاپی کرلینا وغیرہ کی بھی خبریں چھپتی رہتی ہیں۔ خریداری کرتے وقت بے دھیان ہوکرکریڈ کارڈ یا ڈیبٹ کارڈ کا استعمال بھی خسارے کی وجہ بن جاتا ہے، چنانچہ خیال وہاں بھی رکھا جانا چاہیے۔ سچ تو یہ ہے کہ سائبر جرائم کی دنیا بہت وسیع ہوچکی ہے، اس کے دائرے پر تفصیلی گفتگوایک مضمون میں ممکن نہیں۔ اسی طرح سائبر جرائم پیشہ افراد کی کئی قسمیں ہیں۔ ہر قسم کے سائبر جرائم پیشہ پر چند سطریں لکھنے کے لیے بھی ایک مضمون کم پڑ جائے گا، کیونکہ یہ موضوع ہی ایسا ہے۔n

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS