اسلام آباد (ایجنسی)انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے مردوں اور خواتین کی ٹیموں کی جانب سے اکتوبر میں ہونے والا پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انگلش ٹیم نے آئندہ ماہ ورلڈ ٹی 20 مقابلوں سے قبل دو ٹی 20 میچ کھیلنے کے لیے پاکستان آنا تھا جبکہ انگلش خواتین کی ٹیم بھی اسی ماہ پاکستان کا دورہ کرنے والی تھی۔انگلش بورڈ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ’ہم سمجھ سکتے ہیں کہ یہ فیصلہ پی سی بی کے لیے انتہائی مایوس کن ہو گا، جنھوں نے اپنے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی میزبانی کے لیے انتھک محنت کی ہے۔ گذشتہ دو موسم گرما کے دوران ان کی انگلش اور ویلش کرکٹ کے لیے حمایت دوستی کا مظاہرہ کرتی ہے۔ پاکستانی کرکٹ پر اس فیصلے کے اثرات کے لیے ہم خلوص دل سے معذرت خواہ ہیں اور 2022 میں اپنے اہم دوروں کے منصوبوں پر زود دیتے ہیں۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ کے نومنتخب چیئرمین رمیز راجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ’اپنے وعدے سے دستبردار اور اپنی کرکٹ کی برادری کے ایک ایسے رکن کو اس وقت چھوڑ دینے سے جب اسے اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، انگلینڈ سے مایوسی ہوئی ہے۔ ہم انشااللہ یہ وقت بھی گزار لیں گے۔ یہ پاکستان ٹیم کے لیے ایک ویک اپ کال ہے کہ وہ دنیا کی بہترین ٹیم بن جائے تاکہ ٹیمیں اس کے ساتھ کھیلنے کے لیے قطار میں لگیں، بغیر کسی عذر کے۔‘
انگلش بورڈ نے دورہ منسوخ کرنے کی وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ’ہمارے کھلاڑیوں اور سٹاف کی ذہنی اور جسمانی بہبود ہماری اولین ترجیح ہے اور آج ہم جس وقت میں رہ رہے ہیں اس میں یہ اور بھی ضروری ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اس خطے میں سفر کے بارے میں خدشات ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ایسی صورتحال میں آگے بڑھنے سے کھلاڑیوں پر دباؤ میں اضافہ ہو گا، جو پہلے ہی محدود کووڈ ماحول میں طویل عرصے تک رہنے کے بعد اس سے نمٹ رہے ہیں۔
‘ہمارے ٹی 20 مینز سکواڈ کے لیے اس میں ایک اضافی پیچیدگی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے حالات میں دورہ کرنا آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے مثالی تیاری نہیں ہو گی، جہاں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ ہماری 2021 کی اولین ترجیح ہے۔’
واضح رہے کہ اس سے پہلے گذشتہ ہفتے راولپنڈی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان 17 ستمبر کو کھیلے جانے والا پہلا ایک روزہ میچ آغاز سے صرف چند گھنٹے قبل منسوخ کر دیا گیا تھا اور نیوزی لینڈ کی ٹیم نے سکیورٹی خدشات کی وجہ سے پاکستان کا دورہ جاری رکھنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جمعے کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ دونوں ممالک کے مابین ہونے والی ون ڈے اور ٹی 20 سیریز ملتوی کر دی گئی ہے اور نیوزی لینڈ کی ٹیم نے سیریز نہ کھیلنے کا’یکطرفہ‘فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب اتوار کے روز نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے کہا تھا کہ جمعے کے روز نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو حکومت کی جانب سے ’مخصوص اور مصدقہ‘ خطرے کی اطلاع کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا جس کی تصدیق نیوزی لینڈ کرکٹ کے سکیورٹی کنسلٹنٹس کے علاوہ آزادانہ طور پر بھی کی گئی تھی۔ڈیوڈ وائٹ نے بتایا کہ ’اس خطرے کی بنیادی نوعیت کے بارے میں تو پی سی بی کو آگاہ کر دیا گیا تھا لیکن اس کی مخصوص تفصیلات نہ بتائی جا سکتی تھیں، نہ بتائی جائیں گی۔۔۔ نہ ہی نجی حیثیت میں اور نہ ہی عوامی طور پر۔‘
یہاں یہ بات بڑی اہمیت کی حامل ہے کہ نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو آئندہ سال دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنا ہے جس میں اسے تین ون ڈے انٹرنیشنل اور دو ٹیسٹ کھیلنے ہیں۔ یہ ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی سپر لیگ کا حصہ ہوں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی یہ کوشش ہوگی کہ وہ موجودہ دورے کی منسوخی کے نتیجے میں متاثر ہونے والے میچز آئندہ سال نیوزی لینڈ ٹیم کے پاکستان کے دورے میں ایڈجسٹ کروا کر انھیں ممکن بنائے۔
پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلی جانے والی یہ سیریز ویسے تو آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ میں شمار نہیں کی جا رہی تھی لیکن ایک طویل عرصے کے بعد ہونے والی اس دوطرفہ سیریز کی پاکستان میں کرکٹ کی مکمل واپسی کے لیے اہمیت اپنی جگہ تھی۔
یاد رہے کہ سنہ 2002 میں کراچی میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران دونوں ٹیموں کے قیام کی جگہ شیریٹن ہوٹل کے قریب دھماکہ ہوا تھا جس کے بعد یہ سیریز منسوخ کر دی گئی تھی اور اس کے 18 برس بعد نیوزی لینڈ کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ تھا۔نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کی غیر ملکی دورے منسوخ یا ادھورا چھوڑ کر جانے کی کہانی بڑی پرانی ہے۔ 1987 میں نیوزی لینڈ کی ٹیم سری لنکا کے دورے پر تھی لیکن پہلے ٹیسٹ کے بعد کولمبو میں ہونے والے بم دھماکے میں سو سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد اس نے یہ دورہ ختم کر دیا تھا۔
1992 میں نیوزی لینڈ ٹیم کے متعدد کھلاڑیوں نے کولمبو میں ٹیم ہوٹل کے قریب ہونے والے بم دھماکے کے بعد سری لنکا کا دورہ جاری رکھنے سے انکار کر دیا تھا اور وطن واپس چلے گئے تھے۔ ان میں مارک گریٹ بیچ، گیون لارسن، راڈ لیتھم، ولی واٹسن اور کوچ وارن لیز شامل تھے۔2001 میں نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان کے دورے پر روانہ ہوئی اور وہ ابھی سنگاپور پہنچی تھی کہ نائن الیون کا واقعہ رونما ہو گیا اور وہ وہیں سے وطن واپس روانہ ہو گئی۔
2002 میں نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان کے خلاف کراچی ٹیسٹ کھیلنے کے لیے اپنے ہوٹل سے سٹیڈیم کے لیے روانہ ہونے والی تھی کہ اس دوران فرانسیسی انجینئرز کی خودکش حملے میں ہلاکت کے واقعے نے اسے دورہ ختم کر کے وطن واپس جانے پر مجبور کر دیا تھا۔
پاکستانی کرکٹ پرٹوٹا ایک اورپہاڑ،انگلینڈ نے کیامرداورخاتون ٹیموں کا دورہ منسوخ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS