نئی دہلی: حیاتیاتی تکنیک کے شعبے کی سرکردہ کمپنی بھارت بائیوٹیک کے ذریعہ تیار کی گئی کورونا وائرس (کووڈ 19) کی ویکسین 'کوویکسین' کا انسانی تجربہ آج پیر کے روز یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) میں شروع ہوگیا۔
بھارت بائیوٹیک نے انسانوں پر اپنے ٹیکے 'کوویکسین' کا ٹرائل 15 جولائی کو شروع کیا تھا۔ ہریانہ کے روہتک میں واقع پی جی آئی اور ایمس پٹنہ میں بھی اس ٹیکے کے انسانی تجربے کا آغاز ہوچکا ہے اور اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے آج سے اس کا آغاز ایمس نئی دہلی میں کیا گیا۔ اس طبی تجربے کی سربراہی شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے ڈاکٹر سنجے رائے کررہے ہیں اور پروفیسر پونیت مشرا اس میں ان کی معاونت کریں گے۔
ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا کا کہنا ہے کہ اس ٹیکے کا 1،125 افراد پر ٹرائل کیا جانا ہے جن میں سے پہلے مرحلے میں 375 افراد پر اس ویکسین کے اثرات کا معائنہ کیا جائے گا۔ ایمس نئی دہلی میں پہلے مرحلے کے دوران 100 افراد پر اس ٹیکے کا تجربہ کیا جانا ہے۔ جب پہلے مرحلے میں یہ ویکسین محفوظ ثابت ہوگی، تب دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگا۔ پہلے مرحلے کا مقصد یہ ہے کہ آیا یہ ویکسین محفوظ ہے یا نہیں، اس کی کتنی مقدار کی خوراک مؤثر ہوگی اور مریض کو کتنی خوراکوں کی ضرورت ہے؟۔ پہلے مرحلے کا ٹرائل 18 سے 55 سال کی عمر کے لوگوں پر کیا جانا ہے۔
دوسرے مرحلے میں 'کوویکسین' کی تین شکلوں کا طبی تجربہ ہوگا۔ دوسرے مرحلے کا ٹرائل نسبتا زيادہ بڑے پیمانے پر ہو گا جس میں 750 امیدوار شامل ہوں گے۔ یہ انسانی تجربہ صرف ان افراد پر کیا جائے گا، جو مکمل طور پر صحتمند ہیں اور کورونا سے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔ حاملہ خواتین پر یہ ٹرائل نہیں کیا جائے گا۔ اس مرحلے میں 12 سے 65 سال کے درمیان امیدوار شامل ہوں گے۔
'کوویکسین' ٹیکہ بھارت بائیوٹیک، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، پونے کے اشتراک سے تیار کیا جارہا ہے۔ کنٹرولر جنرل برائے منشیات نے انسانوں پر اس ٹیکہ کے تجربہ کے لئے اپنی منظوری دے دی ہے۔