دہلی کے باشندے ورلڈ کلاس شہر جیسی سہولتوں کے مستحق، صفائی ملازمین کی ہڑتال افسوسناک
شاہنواز احمد صدیقی
نئی دہلی (ایس این بی) : دہلی پردیش کانگریس کے صدر انل چودھری نے کہا ہے کہ میونسپل کارپوریشن انتخابات میں ان کی پارٹی دم خم کے ساتھ مقابلہ کرے گی اور دہلی کے عوام نے کانگریس پارٹی کی کارکردگی کو دیکھا ہے۔ آج دہلی کی جو ترقی نظر آرہی ہے وہ شیلا دیکشت کی محنت اور وژن کی مرہون منت ہے۔ آج بھی ہم نے کورونا کے دور میں اپنی جان کی پروا کیے بغیر متاثرین کو ہرممکن مدد فراہم کی، جبکہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے لیڈر اور کارکنان منظر سے غائب رہے۔ انل چودھری نے کہا کہ ہندوستان کی راجدھانی کے لوگوں کو وہی اعلیٰ درجے کی سہولتیں ملنی چاہئیں جن کے وہ مستحق ہیں۔ آج یہاں نمائندہ روزنامہ راشٹریہ سہارا سے خصوصی گفتگو کے دوران انل چودھری نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہی دہلی کے لوگوں کو ترقی یافتہ سہولیات فراہم کراسکتی ہے۔ عوام کو صفائی، ستھرائی، بہتر سڑکیں ملنی چاہئیں۔ دہلی شہر کی کارپوریشن کرپشن، بدنظمی سے پاک ہونی چاہیے۔ طبی سہولیات جدیدترین ہونی چاہئیں اور تعلیمی نظام میں ہر شخص کوبلا تخصیص فرقہ اور طبقہ مساوی مواقع ملنے چاہئیں۔ آج ایم سی ڈی کے ذریعہ چلائے جارہے اسکولوں، اسپتالوں اور شفاخانوں کی حالت بہت خراب ہے۔ آج جب کہ کورونا کا خطرہ ابھی تک منڈلارہا ہے، میونسپل کارپوریشن کے ملازمین ہڑتال پر جانے کے لیے مجبور ہیں۔ ان کو چار چار مہینوں سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔ اتنی اہم اور بنیادی خدمات میں لگے ہوئے ملازمین جب تنخواہوں سے محروم ہوںگے تو شہر میں گندگی کی حالت اور بگڑے گی، بیماریاں پھیلیںگی۔ بیماریاں پھیلیںگی تو اس کا اثر غریب آدمی کی صحت پر پڑے گا، اس کے وسائل ضائع ہوںگے۔ کانگریس کی سرکار کے دور اقتدار میں شیلا دیکشت نے دہلی کو بے مثال ترقی اور خوشحالی سے ہمکنار کیا۔ بی جے پی کی مرکز میں سرکار ہونے کے باوجود کانگریس نے تصادم کا راستہ اختیار نہیں کیا، بس سروس، ٹرانسپورٹ نظام بہتر اور آلودگی سے پاک بنانا آٹو اور بسوں کو سی این جی سے چلاکر دہلی کا ماحول سانس لینے کے قابل بنانا، گرین کور 8فیصد سے بڑھا کر 32فیصد کرنا ان کا اہم کارنامہ تھا۔ انل چودھری نے اس بات کی تردید کی کہ میونسپل کارپوریشن کوتین حصوں میں تقسیم کرنے سے بدنظمی بڑھی ہے۔
خیال رہے کہ دہلی میں کانگریس کی پوزیشن بہت خراب ہے، اس کا ایک بھی ایم ایل اے اسمبلی میں نہیں ہے۔ گزشتہ اسمبلی الیکشن میں اس کا ووٹ شیئر ساڑھے چارفیصد بھی نہیں تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ ایسے حالات میں کانگریس پارٹی میونسپل کارپوریشن کے الیکشن میں کس طرح کارکردگی پیش کرے گی تو انہوںنے جواب دیا کہ کورونا کے دور میں ہماری پارٹی کے کارکنوں اور لیڈروں نے زبردست کام کیا۔ عام اور مستحق افراد اور پردیسیوں کو دو وقت کی روٹی کی بنیادی سہولت فراہم کرنے کے لیے ہم نے کچن بنائے، آکسیجن کا بند وبست کیا، ادویات گھر گھر پہنچائیں، مریضوں کو اسپتالوں میں داخل کرایا اور مرحومین کی آخری رسومات ادا کرائیں۔ ہم نے یہ خدمات اس وقت انجام دیں جب عام آدمی پارٹی اور بی جے پی چھپی بیٹھی تھیں۔ ہم کو ہراساں کرنے کے لیے اور کام سے روکنے کے لیے کیس لگوائے گئے۔ آج مجھ پر ایک درجن کیس درج ہیں۔ کارپوریشن کے ضمنی انتخابات میں ہماری خدمات کو لوگوں نے سراہا اور ہم کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔ ریاستی یونٹ میںنائب صدورمیں سے تین کا تعلق پرانے کانگریسی لیڈروںسے ہونے کے سوال پرانہوںنے کہا کہ کانگریس پر الزام غلط ہے کہ وہ اقربا پروری کو فروغ دیتی ہے۔ ہمارے کئی سینئر لیڈروں کے بچے سیاست میں سرگرم ہیں ان کی پرورش اسی کانگریسی کلچر میں ہوئی ہے وہ پارٹی کی سیکولر روایات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ہمیں ان کی خدمات حاصل کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ وہ خود زمینی سطح سے نکل آئے ہیں وہ پہلے میونسپل کارپوریشن کے ممبر تھے اور بعد میں ایم ایل اے بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ میری خوش نصیبی ہے کہ مجھ جیسے ادنیٰ سپاہی کو کانگریس نے اس قدر اہم شہر کا صدر بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہاؤس ٹیکس میں کمزور عوام کو رعایت دیں، سہولتوں کو بہتر بنائیںگے۔
(تصویر: این کے داس؍ایس این بی)