اپریل اور مئی کے درمیان مریضوں کی تعداد میں ہوسکتا ہے اضافہ q 25لاکھ نئے کیسز کا خطرہ :ایس بی آئی رپورٹ
نئی دہلی (ایجنسیاں):ہندوستان میں فروری سے لگاتار کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ اس کے بعد سے ہی کورونا کی دوسری لہر کا خوف بھی ستانے لگا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی ریسرچ ٹیم کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیاہے کہ کورونا کی دوسری لہر تقریباً 100دنوں تک رہے گی۔ اگر 15فروری سے اس کی شروعات مانیں تو مئی تک اس کا اثر رہے گا۔ 23مارچ کے ٹرینڈ کو بنیاد مانیں تو ملک میں دوسری لہر سے 25لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوسکتے ہیں۔
ایس بی آئی کی 28صفحات کی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ لوکل سطح پر لاک ڈاؤن کا کوئی اثر نہیں ہونے والاہے۔ اس لیے بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن ہی کورونا کے خلاف جنگ جیتنے کا واحد راستہ ہے۔ اگر ابھی سے اس کا شمار کریں تو اپریل کے دوسرے ہفتے سے لے کر مئی کے وسط تک اس کی تیز لہر ہوسکتی ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر کے دوسرے ہفتے میں ملک میں کورونا کی رفتارتیز تھی۔ اس وقت روزانہ 90 ہزار سے زیادہ معاملے سامنے آرہے تھے۔ اقتصادی اشاروں پر فوکس کرتے ہوئے رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ گزشتہ ہفتے سے ہی انڈیکس میں لگاتار گراوٹ دیکھی جارہی ہے۔ جزوی طور پر یا پوری طرح سے کچھ ریاستوں میں احتیاطاً لاک ڈاؤن جیسے قدم اٹھانے کا اثر آئندہ ماہ سے دکھائی دینے لگے گا۔ رپورٹ میں اس بات پر بھی زور دیاگیاہے کہ ریاستوں میں ویکسی نیشن عمل میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ اگر موجودہ حالات میں روزانہ ٹیکہ کاری کی رفتار کو 34 لاکھ سے بڑھا کر 40 سے 45 لاکھ روزانہ کیا جائے تو 3 سے 4 ماہ میں 45 سال اور اس سے اوپر کے لوگوں کو پوری طرح سے ویکسی نیٹ کیا جاسکتا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق ملک میں بدھ کو گزشتہ 5ماہ میں سب سے زیادہ 53476 نئے معاملے سامنے آئے۔ وزارت کے مطابق ملک کی 18 ریاستوں میں کورونا کا ڈبل کیس سامنے آیا۔قومی راجدھانی دہلی میں گزشتہ 24گھنٹے میں ڈیڑھ ہزار سے زیادہ نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ دہلی میں آج 1515نئے معاملے سامنے آئے۔ 16دسمبر کے بعد دہلی میں پہلی بار 1500 سے زائد نئے کیسز درج ہوئے ہیں۔ اس دوران مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی میں بھی کورونا کی صورتحال سنگین ہونے لگی ہے۔ ممبئی میں گزشتہ 24گھنٹے میں 5504 نئے معاملے سامنے آئے اور اس دوران 4 مریضوں کی موت بھی ہوئی ہے۔
آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل بلرام بھارگو نے کہاکہ کورونا کی دوسری لہر وقت سے پہلے آگئی ہے، اس لیے ہم سب کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب کورونا وائرس کے بڑھتے معاملوں کے پیش نظر اب ہندوستان بیرون ممالک کو کورونا ویکسین نہیں دے گا۔ اب گھریلو مانگ پوری کرنے پر حکومت کی توجہ ہے۔ اگلے کچھ مہینوں کیلئے ہندوستان کوروناویکسین کی برآمدات پرروک لگائے گا۔ تاہم ہندوستان دیگر ممالک کوکوروناویکسین دینے کے وعدے کو پوراکرے گا۔ ملک بھر میں کورونا کی رفتار تیز تر ہوتی جارہی ہے۔تمام تر احتیاطی اقدام کے باوجود کورونا وائرس تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔