جی ڈی پی میں سب سے بڑی گراوٹ کا اندیشہ، کورونا کے سبب معیشت آزادی کے بعدبدترین حالت میں ہوگی : نارائن مورتی

0

نئی دہلی :انفوسیس کے شریک بانی این آر نارائن مورتی نے اس اندیشہ کا اظہار کیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے ہندوستان کی جی ڈی پی آزادی کے بعد سب سے خراب حالت میں ہوگی ۔اہم بات یہ ہے کہ اس سے پہلے تمام ریٹنگ ایجنسیوں نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے ہندوستان کی جی ڈی پی میں 3 سے 9 فیصد تک گراوٹ آئے گی۔ ریٹنگ ایجنسی فِچ ریٹنگ نے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے مالی سال 2020-21 میں ہندوستانی معیشت میں 5 فیصد کی گراوٹ آئے گی۔دوسری جانب ریٹنگ ایجنسی کرسیل نے خبردار کیا ہے کہ ہندوستان میں آزادی کے بعدچوتھی کساد بازاری آنے والی ہے اور یہ اب تک کی بدترین کساد بازاری ہوگی۔ خود ریزرو بینک نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اس سال جی ڈی پی میں زبردست کمی واقع ہوگی۔
نارائن مورتی نے منگل کے روز اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اس مالی سال میں ملک کی معاشی رفتار آزادی کے بعد بدترین حالت میں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ’معیشت کو جلد سے جلد پٹری پر لایا جانا چاہئے۔ اس بار جی ڈی پی میں آزادی کے بعدسب سے بڑی کمی دیکھی جاسکتی ہے‘۔ نارائن مورتی نے ایک نیا نظام تیار کرنے پر بھی زور دیا، جس میں ملکی معیشت کے ہر شعبے میں ہر تاجر کوپوری صلاحیت کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ’ہندوستان کی جی ڈی پی میں کم از کم 5فیصد کمی متوقع ہے۔ یہ اندیشہ ہے کہ 1947کی آزادی کے بعد ہم جی ڈی پی کی بدترین نمو(نگیٹو) دیکھ سکتے ہیں‘۔ نارائن مورتی نے کہاکہ ’عالمی جی ڈی پی میں کمی آچکی ہے۔ عالمی تجارت ڈوب رہی ہے، عالمی سفر تقریباً ٹھپ ہے۔ ایسی صورتحال میں عالمی جی ڈی پی میں5 سے 10 فیصد تک کمی کا امکان ہے۔ مورتی نے کہا کہ قومی سطح پر لاک ڈاو¿ن کے پہلے دن سے ، ان کی یہ رائے رہی ہے کہ لوگوں کو کورونا وائرس کے ساتھ زندگی گزارنے کےلئے تیار رہنا ہے۔ اس کی3 وجوہات ہیں۔ یہاں کوئی دوا نہیں ہے ، کورونا وائرس کا کوئی علاج نہیں ہے اور معیشت کو روکا نہیں جاسکتا۔ مورتی نے کہاکہ ’یہاں تک کہ اگر ہم روزانہ ایک کروڑ لوگوں کو ٹیکہ لگاتے ہیں، تب بھی تمام ہندوستانیوں کو ٹیکہ لگانے میں 140دن لگیں گے۔ بیماری کے پھیلاو¿ کو روکنے کےلئے طویل عرصہ درکارہے۔ ایسی صورتحال میں ہم معیشت کو بند نہیں کرسکتے ہیں‘۔ ویکسین کی تیاری کی صورت میں ہر فرد کو ٹیکہ لگانے کےلئے صحت کا ڈھانچہ کھڑاکیا جانا چاہئے۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے وائرس کے علاج کی سمت میںبھی کام ہونا چاہئے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS