مودی امرت کال کے بجائے ملک کے موجود حالات پر توجہ دیں :ترنمول کانگریس

0
timesofindia

کلکتہ (یواین آئی) :ترنمول کانگریس نے وزیرا عظم نریندر مودی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل پر توجہ دینے کے بجائے حال پر توجہ دیں۔ ترنمول کانگریس نے نریندر مودی کو مشورہ دیتے ہوئے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ ہندوستان کے سلگتے ہوئے مسائل پر وزیر اعظم نریندر مودی نے خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔ترنمول کانگریس نے مودی کے امرت کل دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اگلے 25 سال کی طرف دیکھنے کے بجائے موجودہ دور میں سماج کے سلگتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
آل انڈیا ترنمول کانگریس نے ٹویٹ کیاہے کہ وزیرا عظم مودی کہتے ہیں کہ ہم امرت کال میں ہیں۔ وہ ہمیں بتاتے ہے کہ اگلے 25 سال بہت اہم ہیں۔ترنمول کانگریس نے کہا کہ اس سے اتفاق کیا جاسکتا ہے مگر وزیرا عظم مودی موجودہ حالات کے بارے میں کیا کہیں گے ؟ کیا مستقبل کی منصوبہ بندی میں کودنے سے پہلے حال کے مسائل سے نمٹنا بہتر نہیں ہوگا؟ ملک وزیر اعظم کے جواب کا منتظر ہے ۔آل انڈیا ترنمول کانگریس نے اس معاملے پر وزیر اعظم کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ایک لمبی فہرست ہے جس کی وجہ سے ملک کو عالمی پلیٹ فارم پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔بی جے پی لیڈروں کے نازیبا بیانات اور فرقہ پرستی پر مبنی بیانات کی وجہ سے ملک کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔مرکزی حکومت کو بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کے فرقہ وارانہ ریمارکس پر دنیا سے معافی مانگنی پڑی ہے ۔مودی کے ہندوستان میں دلتوں اور اقلیتوں کو بار بار کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے ، آل انڈیا ترنمول کانگریس نے وزیر اعظم سے پوچھا ہے کہ حکومت نے گزشتہ سال پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ 2018 سے 2020 کے درمیان ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں دلتوں کے خلاف جرائم کے تحت تقریباً 139,045 مقدمات درج کیے گئے ، جب کہ صرف گزشتہ سال ایسے 50,291 جرائم رپورٹ ہوئے ۔بی جے پی کی حکومت والی اتر پردیش میں پچھلے کچھ سالوں میں دلتوں کے خلاف جرائم کے سب سے زیادہ کیس درج ہوئے ہیں (36,467)۔ مغربی بنگال ان ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں دلتوں کے خلاف سب سے کم جرائم کے واقعاترپورٹ ہوئے ہیں۔ گزشتہ تین سالوں میں یہاں صرف 373 کیسز سامنے آئے ہیں۔ بی جے پی لیڈر اپنے تنگ سیاسی مقاصد کے لیے ہماری بھرپور تاریخ کو مسخ کر رہے ہیں۔ آل انڈیا ترنمول کانگریس نے سوال کیا کہ وزیر اعظم ایک لفظ بھی ان موضوعات پر بول رہے ہیں۔
ترنمول نے یہ بھی کہا ہے کہ کہ بابری مسجد پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد، ہندو دائیں بازو کی جماعتوں نے وارانسی کی گیان واپی مسجد اور متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد میں گھر واپسی کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے ۔ مگر اس پورے معاملے میں وزیرا عظم خاموش ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS