اقتصادی حالات کیلئے یوکرین جنگ کو ذمہ دارٹھہراناصرف بہانہ: چدمبرم

0

نئی دہلی ( ایجنسیاں ) نو سنکلپ شیور کے دوسرے دن اقتصادی امور پر بنے پینل کے سربراہ اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی زبر دست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غربت کا سیدھا تعلق سماج میں بڑھ رہی غیر برابری ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کانگریس پارٹی صحیح طریقہ سے عوام کے بیچ ان کی اقتصادی پریشانیوں کو نہیں لے کر گئی اور انہیں اس جرم کا احساس ہے۔ انہوں نے کہا یہ لوگوں کو طے کرنا ہے کہ ان کیلئے ان کے بچوں کا مستقبل ضروری ہے یا لائوڈ اسپیکر کی آواز ؟ یا یہ کہ کس کو کون سا گوشت کھانا چاہیے؟ پی چدمبرم نے ملک کی خراب اقتصادی حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موجودہ اقتصادی حالات کیلئے روس اور یوکرین کی جنگ کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا اور اگر اس کو ٹھہرایا جاتا ہے تو یہ بہاناہوگا۔ اس کیلئے حکومت کی غلط اقتصادی پالیسی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ ہی وہ چاہتے ہیں اور نہ ہی انہیں اس کا کوئی خوف ہے کہ ہندستان میں سری لنکا والی صورتحال پیدا ہوگی۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ان کے احتجاج کے جمہوری حق سے نہیں روکنا چاہئے۔ خراب جی ایس ٹی پر بولتے ہوئے پی چدمبرم نے کہا کہ مرکز اور ریاست کے تعلقات خراب ہیں اور ریاستیں ناراض ہیں۔ انہوں نے اس کی وضاحت کی کہ نہ صرف غیر بی جے پی حکومتیں ناراض ہیں بلکہ بی جے پی کی اقتدار والی ریاستیں بھی شامل ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں چدمبرم نے کہا کہ سال 2019 کے انتخابی منشور میں کانگریس نے زیادہ سرکاری نوکریوں کا وعدہ کیا تھا اور یہ وعدہ بی جے پی نے بھی کیا تھا، لیکن بی جے پی اس وعدہ کو بھول گئی اور ریلوے ہی کیا باقی سرکاری نوکریوں کی بھی حالات یہی ہے کہ وہاں نوکریاں ختم ہو رہی ہیں۔پی چدمبرم نے وزیر اعظم کی سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کو اقتصادیات کی سمجھ ہے ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے منموہن سنگھ حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ روپے کی قیمت گرتی جا رہی ہے، دراصل روپے کی قیمت اب زیادہ گر رہی ہے اور اس کا سیدھا تعلق مہنگائی، شرح سود میں اضافہ کے ساتھ بین الاقوامی بازار کے حالات سے ہوتا ہے۔ پی چدمبرم جن کے ساتھ ان کے پینل (جن میں 3 لوگ سپریا، سلمان سوز اور گورو بلبھ اس پریس کانفرنس میں شامل تھے ) نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری سے لوگ پریشان ہیں اور حکومت ان کے حل کے تئیں سنجیدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو گیہوں کے ایکسپورٹ پر کوئی پابندی نہیں لگانی چاہئے اور وہ بھی اس وقت جب ملک میں گیہوں کی پیداوار زیادہ ہوئی ہو۔ انہوں نے کہا حکومت کا یہ قدم کسان مخالف ہے۔ چدمبرم نے کہا واجپئی کے دور اقتدار میں بھی انڈیا شائننگ کی بات ہوئی تھی اور آج بھی وہی حالت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس انڈیا شائنگ کی طرح مودی کی فرضی انڈیا شائننگ کی حقیقت سے پردہ اٹھائے گی اور جیسے کانگریس نے انڈیا شائننگ کو شکست دی تھی ایسے ہی موجود حکومت کو بھی شکست دے گی۔ انہوں نے کہا حکومت کے اقتصادی پالیسی پر از سر غور کرنا چاہئے۔ کانگریس کیا سوچ رہی ہے اور نو سنکلپ شیور میں کن پہلوئوں پر غور ہو رہا ہے وہ سب ابھی ذرائع ابلاغ کے ساتھ ساجھا نہیں کر سکتے، جب تک اس کو سی ڈبلو سی سے منظوری نہیں مل جائے۔ آخر میں انہوں نے کشمیری پندتوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو تمام فریقوں سے بات چیت کرنی چاہئے لیکن موجودہ حکومت بات چیت میں یقین ہی نہیں رکھتی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS