راجیہ سبھا میں ہمالیہ کی مارکیٹنگ اور درجہ حرارت میں اضافہ پر تشویش

0

نئی دہلی: (یو این آئی) راجیہ سبھا میں پیر کو ارکان نے ہمالیہ کی مارکیٹنگ اور ملک کے مختلف حصوں میں درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ کے تعلق سے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ییلو الرٹ پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ سماج وادی پارٹی کے ریوتی رمن سنگھ نے ایوان میں وقفہ صفر کے دوران ہمالیہ کے استعمال اورمارکیٹنگ پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ہمالیہ ہمارا سر مورہے اور ملک کو اس پر فخر ہے۔ یہ ایک دفاعی نگران بھی ہے اور اس کا تعلق ہماری تہذیب و ثقافت سے بھی ہے۔ یہ تیرتھوں کا اصل ہے اور گنگا وجمنا ندیاں یہیں سےنکلتی ہے۔ ریوتی رمن سنگھ نے کہا کہ یہ بحث ہے کہ آنے والے وقت میں ہمالیہ کا 60 فیصد پانی خشک ہو جائے گا اور دریائے گنگا معدوم ہو جائے گی۔ ویسے بھی گنگا کی شکل بدل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی اس خطے میں سات ڈیم بنانے کی اجازت دے چکی تھی اور 24 مزید بنائے جانے ہیں۔ چار دھام یاترا کے لیے سڑکوں کو چوڑا کرنے کی وجہ سے لاکھوں درخت کاٹے جا رہے ہیں۔ یہ درخت دوبارہ نہیں لگائے جا سکتے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمالیہ کی مارکیٹنگ روکی جانی چاہیے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے وکاس مہاتمے نے مہاراشٹر میں 19 مارچ کودرجہ حرارت44 ڈگری سیلسیس تک پہنچ جانے کے تعلق سے جاری ییلو الرٹ پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ گجرات، راجستھان اور دہلی میں بھی زیادہ گرمی پڑ رہی ہے اس سے غریب اور کسان پریشان ہوتےہیں۔ حکومت کو اس حوالے سے گائیڈ لائنز جاری کرنی چاہیے۔وکاس مہاتمے نے کہا کہ زیادہ گرمی کی وجہ سے فصلوں کی پیداوار کم ہوتی ہے، بجلی زیادہ خرچ ہوتی ہے، آسمانی بجلی گرنے کے واقعات اور جنگل میں آگ لگنے کے واقعات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ گزشتہ سال امریکہ اور کناڈا میں بھی ایسا ہی مسئلہ پیش آیا تھا جس کی وجہ سے کئی افراد ہلاک ہوئے تھے۔
چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے بھی اسے ایک سنگین معاملہ قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کی ایڈوائزری جاری کی جانی چاہئے۔ مارچ میں ہی گرمی بڑھ گئی ہے۔ جنتا دل یو کے رام ناتھ ٹھاکر نے بہار کے سمستی پور کے ہوائی اڈے کے آپریشن کے لئے ہوائی اڈے کی توسیع کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سمستی پور 1972 میں ہی ضلع بن گیا تھا اور یہاں چھوٹے ہینگر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے ہوائی جہازوں کی لینڈنگ اور ٹیک آف کے انتظامات کئے جائیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ، کے جے الفانس نے ملک میں ریلوے کی زمین پر زیادہ سے زیادہ میڈیکل کالج کھولنے کا مطالبہ کیا تاکہ طلباء کو اپنی تعلیم کے لیے بیرون ملک نہ جانا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے پاس کافی زمین ہے، جسے میڈیکل کالج کھولنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال ملک سے تقریباً 25000 طلباء ایم بی بی ایس کی تعلیم کے لیے بیرون ملک جاتے ہیں۔ ملک کے پرائیویٹ کالجوں میں پڑھائی کا خرچہ زیادہ ہے جس کی وجہ سے بھی طلبہ بیرون ملک جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش اور کچھ دیگر ریاستوں میں نئے میڈیکل کالج کھولے گئے ہیں اور میڈیکل سیٹوں میں بھی 80 فیصد اضافہ کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود مزید سیٹیں بڑھانے کی ضرورت ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS