کوئلہ کی کمی سے بجلی کے بحران کا خطرہ

0

نئی دہلی (ایجنسیاں) : مرکزی حکومت کی جانب سے کوئلے کی مناسب دستیابی کے
دعوے کے باوجود دہلی اور اتر پردیش سمیت کئی علاقوں کو کوئلے کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے، جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار نہیں ہورہی ہے اور بجلی کی کٹوتی بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ دہلی کی بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی ٹاٹا پاور نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ بجلی کا صحیح استعمال کریں ، یہ کہتے ہوئے کہ بجلی کی فراہمی میں کمی کی جا سکتی ہے، کیونکہ کوئلے کی کمی کی وجہ سے بجلی کی پیداوار متاثر ہورہی ہے۔ دہلی کے کئی علاقوں میں بجلی کی کافی فراہمی نہیں ہے۔دہلی -یوپی سمیت کچھ ریاستوں میں گھٹنوں بجلی کی کٹوتی ہورہی ہے۔دوسری طرف کئی ریاستی سرکاروں نے پریشانی کو دیکھتے ہوئے مرکز کو خط لکھا ہے۔دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے وزیراعظم مودی کو خط لکھ کر اس معاملے میں دخل دینے کی مانگ کی ہے۔آندھرا پردیش اور پنجاب کے وزیراعلیٰ نے بھی مرکز کو اس سلسلے میں خط بھیجا ہے۔
ان سب کے درمیان مرکزی وزیر کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی پریشانی نہیں ہے۔ تمام خدشات کو مرکزی وزیر برائے توانائی آر کے سنگھ نے بے بنیاد بتایا۔ انہوں نے کہاکہ بحران نہ تو کبھی تھا اور نہ آگے ہوگا۔ وزیر توانائی نے کہاکہ ہمارے پاس آج کے دن میں کوئلے کے 4دن سے زیادہ کا اوسطاً اسٹاک ہے۔ ہمارے پاس روزانہ اسٹاک آتا ہے، کل جتنا خرچ ہوا، اتنا کوئلہ کا اسٹاک آیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کوئلے کی اپنی پیداوار صلاحیت بڑھانی ہے۔ ہم اس کیلئے کارروائی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کوئلہ کی یہ صورتحال اس لیے ہے، کیونکہ ہماری مانگ میں اضافہ ہوا ہے اور ہم نے امپورٹ کم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی سپلائی میں خلل پڑنے کا بالکل بھی خطرہ نہیں ہے۔ کوئل انڈیا لمیٹڈ کے پاس 24دنوں کی کوئلے کی مانگ کے برابر 45ملین ٹن کوئلہ کا اسٹاک ہے۔غور طلب ہے کہ وزیر توانائی نے اتوار کو دہلی میں تمام عہدیداران کی میٹنگ طلب کی تھی۔ بعد میں سنگھ نے کہاکہ دہلی میں جتنی بجلی کی ضرورت ہے، اتنی سپلائی ہورہی ہے اور ہوتی رہے گی۔ وزیر توانائی نے کہاکہ بغیر بنیاد کے یہ صورتحال اس لیے پیداہوئی، کیونکہ گیل نے دہلی کے ڈسکام کو ایک میسیج بھیج دیا کہ وہ بوانہ کے گیس اسٹیشن کو گیس دینے کی کارروائی ایک دو دن بعد بند کرے گا۔ وہ میسیج اس لیے بھیجا، کیونکہ اس کا کنٹریکٹ ختم ہورہا ہے۔ اسی میسیج کے بعد غلط فہمی پیدا ہوئی۔
وہیں دہلی کے وزیر بجلی ستیندر جین نے بھی اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد کی، جس میں وزارت کوئلہ سے مطالبہ کیا گیا کہ دہلی کیلئے مرکزی حکومت مناسب کوئلہ فراہم کرے۔ این ٹی پی سی سے دہلی کو کوئلہ فراہم کیا جاتا ہے۔ دہلی میں کم از کم ایک مہینے کا کوئلہ اسٹاک ہوتا تھا، لیکن اب یہ ایک دن پر آ گیا ہے ، جو دہلی میں بجلی کا بحران مزید گہرا کر سکتا ہے۔ ٹاٹا پاور، جو دہلی کو بجلی فراہم کرتی ہے ، کا کہنا ہے کہ اسے کوئلے کی شدید قلت کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے شمالی اور شمال مغربی دہلی میں بجلی کی سپلائی 2 سے6 گھنٹے کم ہوسکتی ہے۔ دہلی کے دیگر علاقوں میں بھی بجلی کی بندش ہوسکتی ہے۔اتر پردیش میں 14غیر فعال پلانٹس کے ساتھ بجلی کا بحران مزید گہرا ہو گیا ہے، جن میں سے8 کوئلے کی کمی کی وجہ سے بجلی پیدا نہیں کرپار رہے ہیں۔ دہلی سے ملحقہ نوئیڈا میں لوگوں کو پچھلے2 دنوں سے 2 سے 5 گھنٹے بجلی کی بندش کا سامنا ہے ۔ نوئیڈا پاور کمپنی لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ اس کے پاس کوئلے کی 20-25 فیصد کمی ہے، جس کی وجہ سے پاور پلانٹس نہیں چل رہے ہیں اور علاقے میں بجلی کا بہت بڑا بحران ہو سکتا ہے ۔اتر پردیش میں بجلی کا بحران کس حد تک گہرا ہو گیا ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ریاست کو 17000میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے، لیکن وہاں صرف 15000میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک بجلی کٹ رہی ہے ۔ اتر پردیش کے دیہات میں 7 گھنٹے، جبکہ تحصیلوں میں تین سے ساڑھے تین گھنٹے بجلی منقطع کی جارہی ہے۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS