نماز کے بعد اب کرسمس پر بھی اعتراض

0
thehindu

دعائیہ جلسہ میں گھس کر جے شری رام کے نعرے لگائے گئے
گروگرام (ایجنسیاں)ہریانہ کے گروگرام ضلع میں کھلے میں نماز پڑھنے کی مخالفت کے بعد اب کرسمس کے دعائیہ اجلاس کو لے کر مخالفت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ہندو تنظیموں کے کچھ کارکنان پر مبینہ طورپر کرسمس کے موقع پر ایک ہوئے پروگرام میں گھس کر کرسمس کے دعائیہ اجلاس میں خلل ڈالنے کا الزام لگایاگیا ہے۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہورہا ہے۔ حالانکہ پولیس نے کہا کہ انہیں ابھی اس بارے میں کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔ جانکاری کے مطابق پٹوڈی کے نرہیڑا روڈ پر واقع ایک نجی اسکول میں کرسمس کے موقع پر جمعہ کی شام کو پروگرام منعقد کیاگیا تھا۔ اس پروگرام میں بڑی تعداد میں مردوخواتین اور بچے پہنچے تھے۔ عیسائی مذہب کے پروگرام میں بڑی تعداد میں لوگوں کے پہنچنے کی جانکاری ملتے ہی آس پاس رہنے والے ہندو سماج کے لوگ اور ہندو تنظیموں سے جڑے ممبران بھی اسکول میں پہنچ گئے۔ وہاں جاکر انہوں نے دیکھا کہ لوگوں کو عیسیٰ مسیح کے بارے میں بتایا جارہا ہے تھا اور ان کے بتائے گئے راستے پر چلنے کی ترغیب کی جارہی تھی۔ مقامی لوگوں نے اس پروگرام کی مخالفت کی اور کچھ لوگوں نے اسٹیج پر خطاب کررہے لوگوں کو نیچے اتار کر وہاں جے شری رام کے نعرے لگائے۔ اس کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔ اس معاملے کو لے کر پٹوڈی تھانہ انچارج نے بتایا کہ ان کے پاس اس معاملے میں کسی کی طرف سے کوئی شکایت نہیں آئی ہے۔ واضح رہے کہ نجی اسکول کے پڑوس میں رہنے والے ایک عیسائی مذہب کے فرد نے کرسمس منانے کے لیے جمعرات کی شام کو اسکول میں جگہ مانگی تھی۔ وہاں دعائیہ جلسہ ہونا تھا اور بڑی تعداد میں لوگوں کو اس جلسہ میں مدعو کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS