وزیراعلیٰ ممتابرہم،عدالت کی توہین قراردیا

0
nationalheraldindia

کولکاتا (یو این آئی) : مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے بعد ریاست بھر میں ہونے والے تشدد کے واقعات کا جائزہ لینے کے بعد قومی انسانی حقوق کمیشن نے قتل،عصمت دری اور دیگر سنگین جرائم کی سی بی آئی جانچ کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان مقدمات کو ریاست کے باہر چلانا چاہیے ۔ پینل نے رپورٹ میں کہاکہ بنگال میں قانون کی حکمرانی نہیں چل رہی ہے، بلکہ حکمراں کا قانون چل رہاہے۔ پینل کی جانب سے 13جولائی کو کولکاتا ہائی کورٹ کو سونپی گئی50صفحات کی رپورٹ میںیہ بات کہی گئی ہے۔
تاہم اس رپورٹ کو عام کئے جانے پروزیراعلیٰ ممتابنرجی نے سخت ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی انسانی حقوق کمیشن نے بی جے پی کو خوش کرنے کیلئے ریاست کی رپورٹ کو مدنظر رکھے بغیر رپورٹ مرتب کی ہے اور اس رپورٹ کو میڈیا میں عام کرکے عدالت کی توہین کی ہے ۔ممتا بنرجی نے قومی انسانی حقوق کمیشن پر بی جے پی کو خوش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ قومی حقوق انسانی کمیشن نے ریاستی حکومت کی رائے کا خیال نہیں رکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی سیاسی فائدے کیلئے غیرجانبدار ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی حقوق انسانی کمیشن کو عدالت کا احترام کرنا چاہیے تھا اور رپورٹ کو عدالت کے فیصلے سے قبل میڈیا میں لیک نہیں کرنا چاہیے ۔خیال رہے حقوق انسانی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں بنگال حکومت کو بے حس قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال کی صورتحال ’قانون کی حکمرانی کے بجائے حکمرانوں کے قانون کا مظہر‘ہے ۔کلکتہ ہائی کورٹ نے بنگال میں تشدد کے واقعات کا جائزہ لینے کیلئے قومی حقوق انسانی کمیشن کو جائزہ لے کر رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت دی تھی۔قومی انسانی حقوق کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تشدد کے واقعات کی وجہ سے ہزاروں افراد کی زندگی اور معاش کا نظام درہم برہم ہوا اور ان کا معاشی گلا گھونٹ دیا گیا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تشدد اور دھمکیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ پولیس اور حکمراں جماعت کے بدمعاشوں کے تئیں متاثرین میں واضح خوف لاحق ہے ۔ بہت سے بے گھر افراد ابھی تک اپنے گھروں کو واپس نہیں آسکے ہیں اور اپنی معمول کی زندگی کا دوبارہ آغاز نہیں کرسکے ہیں۔ قومی حقوق انسانی کمیشن نے کہا کہ متعدد جنسی جرائم کے متاثرین بولنے سے خوفزدہ ہیں۔ متاثرین میں ریاستی انتظامیہ پر اعتماد کا کھونا بہت واضح ہے ۔منگل کو عدالت میں پیش کی جانے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ قتل ، عصمت دری ، جیسے سنگین جرائم کو تحقیقات کیلئے سی بی آئی کے حوالے کیا جانا چاہئے اور ان معاملات میں ریاست سے باہر مقدمہ چلایا جانا چاہئے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS