تاجرنے صرف ہندوؤں کو کام دینے کا حلف دلایا

0
www.freepressjournal.in

کوربا (ایجنسیاں) : چھتیس گڑھ کے کوربامیں ایک تاجر پر مذہبی اشتعال بھڑکانے کا الزام لگا ہے۔ یہ تاجر ہندو تنظیم سے بھی وابستہ ہے۔ الزام ہے کہ تاجر نے لوگوں کو جمع کرکے ہندو راشٹر بنانے اور ہندوؤں کو ہی اپنے اداروں اور گھروں میں کام دینے کا حلف دلایا ہے۔ اس کے لیے باقاعدہ اگنی کو ساکشی مان کر حلف لیاگیا ہے۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اِس معاملے میں تاجر سمیت دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
ویڈیو ٹوئٹر پر ہفتہ کو پوسٹ کیاگیا، رات میں بنائے گئے اس ویڈیو میں کچھ لوگ آگ جلا کر گولا بنائے کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس میں ایک شخص اسپیکر کے توسط سے باقی لوگوں کو ہندوستان کو سخت گیر ہندو راشٹر بنانے، ہندوؤں کو ہر طرح سے سماجی واقتصادی مدد کرنے اور اُن کو ہی کام دینے کا حلف دلارہا تھا۔ ویڈیو کے آخر میں لوگ جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے بھی دکھائی دے رہے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ جانچ کے دوران پتہ چلا کہ معاملہ باکی مونگرا تھانہ علاقہ کا تھا۔ یہاں رہنے والا تاجر پرمود اگروال ہندو تنظیم ’ہندو سرکشا سینا‘ سے وابستہ ہے۔ اس نے اور دیگر لوگوں نے جمع ہوکر مذہبی ہم آہنگی بگاڑنے والے طرز بیان کا استعمال کیا ہے۔ تھانہ کوتوالی میں ملزم پرمود اگروال سمیت دیگر لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیاگیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS