کلکتہ : (یواین آئی) مغربی بنگال کی شہرہ آفاق محمڈن اسپورٹنگ کلب کے معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کا رویہ کا سخت ہوگیا ہے۔ عدالت نے کلب انتظامیہ کو 2014-15سے2021تک کا مالی لین دین کا حساب پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئےکہا ہے کہ 15دنوں میں آڈٹ رپورٹ پیش کریں ۔
خیال رہے کہ محمڈن اسپورٹنگ کلب کے سابق جنرل سیکریٹری شیخ وسیم اکرم نے کلکتہ ہائی کورٹ میں اسی سال13 اپریل کو کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے الزام عاید کیا تھا کہ کلب کے لین دین میں شفافیت نہیں ہے اس لئے 2010 سے اسپورٹنگ کلب کے مالی لین دین کی جانچ کی جائے ۔انہوں نے الزام عاید کیا تھا کہا2010سے لے کر کروڑ روپے کی غیر قانونی لین دین ہوئی ہے۔لاکھوں روپے کیش کی شکل میں نکالے گئی ہیں
کل اس معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے جج سبیاچی دتہ نے عرضی گزارشیخ وسیم اکرم کے وکیل اور محمڈن اسپورٹنگ کلب کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ چوں کہ عرضی گزار نے سنگین الزامات عاید کئے ہیں اس لئے عدالت یہ سمجھتی ہے کہ محمڈن اسپورٹنگ کلب کے نظام میںشفافیت آنی چاہیے اس لئے عدالت کلب انتظامیہ کو ہدایت دیتی ہے کہ وہ اگلے 15 دنوں میں2014سے مالی لین دین کی آڈٹ رپورٹ پیش کریں ۔عدالت نے کہا کہ حلف نامہ کے ذریعہ پیش آڈٹ رپورٹ پر اگر عرضی گزار کوئی جواب دینا چاہتا ہے تو حلف نامہ جمع ہونے کے بعد اگلے پانچ دنوں میں اس پر جواب داخل کرسکتے ہیں ۔
اس کے علاوہ عدالت نے محمڈن اسپورٹنگ کلب کی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ حلف نامہ کے ذریعہ اپنے ممبران کی تفصیل پیش کریں ۔اس کے ساتھ ہی عدالت نے کہا ہے کہ اگر اس میں کوئی تبدیلی کی جاتی ہے تو اس کا عدالت کے فیصلے پر اثر پڑے گا ۔
سابق جنرل سیکریٹری وسیم اکرم کو گزشتہ سال جولائی میں ہی محمڈن اسپورٹنگ کلب انتظامیہ نے جنرل سیکریٹری کے عہدہ پر فائز کیا۔مگر محض 6میں ہی کلب کے ممبران اور وسیم اکرم کے درمیان منھ بھنگ ہوگیا ہے اور وسیم اکرم پر مالی دین میں گڑبڑی اور من مانی کا الزام عاید کرتے ہوئے پہلے معطل کیا گیا اور بعد انہیں سیکریٹری کے عہدہ سے ہٹادیا گیا۔
وسیم اکرم کا دعویٰ ہے کہ اس نے کلب انتظامیہ کے سامنے 6مہینے کا مکمل حساب پیش کردیا ہے۔جب کہ کلب کے ممبران کا دعویٰ ہے کہ وہ حساب ناقص ہے ۔اس میں صرف اخراجات کی تفصیل ہے اور اس کے لئے بائوچر پیش نہیں کیا گیاہے۔اس کے علاوہ آمدنی کی کوئی تفصیل نہیں ہے۔ٹی وی 9سے ملنے والی رقم کی کوئی تفصیل نہیں ہے۔اسی طرح وسیم اکرم نے دعویٰ کیا کہ بنکرہلس کمپنی سے جوا نہوں نے معاہدہ کیا تھا ۔مگر کلب انتظامیہ نے اس کو شراب کی کمپنی قرار دے کر معاہدہ ہونے نہیں دیا گیا مگر بعد اسی بنکر ہلس سے معاہدہ کیا گیا۔جب کہ کلب انتظامیہ نے کہا کہ معاہد ہ میں بہت ہی زیادہ گڑبڑی تھی اس لئے اس کو روک دیا گیا تھا۔
13اپریل کو وسیم اکرم نے عدالت میں عرضی دائر کرتے ہوئے تین باتیں رکھی تھیں کہ محمڈن اسپورٹنگ کلب میں حساب و کتاب میں شفافیت نہیں ہے، دوسرے یہ کہ ممبری شپ کی تفصیل اور انتخاب نہیں ہونے کا ذکر کیا تھا۔اس معاملے میں 28اپریل کو سماعت ہوئی تھی ۔عدالت نے اس وقت درخواست گزار سے کہا تھا کہ وہ کلکتہ کے دو کثیر الاشاعت میں اس مقدمے کی تفصیل شایع کریں ۔کیوں کہ یہ عام لوگوں سے متعلق کا معاملہ ہے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ عدالت میں عرضی دائرکرنے کے کئی تین ہفتے کے بعد 23مئی کو کلب انتظامیہ نے انتخابات کا اعلان کردیا ۔جب کہ یہ مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔
محمڈن اسپورٹنگ کلب کے معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ سخت،2014سے آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS