قریب 1.75 کروڑ چھوٹے کاروبار بند ہونے کے دہانے پر ہیں

0

نئی دہلی (ایجنسیاں)
کووڈ19-کی وجہ سے ہندوستان کے گھریلو کاروبار کواس صدی کے بدترین دنوں کا سامنا ہے۔ مستقبل قریب میں فوری راحت کا کوئی اشارہ نہ ہونے کے سبب اس نے ملک بھر کے تاجروں کو گھٹنوں کے بل کھڑا کردیا ہے۔ ملک کی معیشت پریہ تبصرہ کرتے ہوئے کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی دونوں حکومتوں سے کووڈ سے راحت پانے کے لئے کوئی امدادی پیکیج نہ ملنے کے سبب ملک بھر میں تقریباً 25 فیصد چھوٹے کاروباریوں کی تقریباً  1.75 کروڑ دکانیں بند ہونے کے دہانے پرہیں، جو ملک کی معیشت کیلئے سب سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوں گی۔ہندوستانی گھریلو تجارت، جو دنیا کا سب سے بڑا خود ساختہ شعبہ ہے، اسے غلط طریقے سے غیر منظم سیکٹر کے طور پرپیش کیا گیا ہے۔ یہ دنیا بھر میںسب سے بڑے کاروبار میں سے ایک  ہے، جس میں 7کروڑ سے زائد تاجر شامل ہیں ،جو 40 کروڑ سے زیادہ افراد کو ملازمت دیتے ہیں اور سالانہ 60 لاکھ کروڑ کا کاروبار کرتے ہیں۔ ہندوستان کی ملکی تجارت میں تقریباً 8 ہزار سے زیادہ اہم اجناس کا کاروبار ہوتا ہے اور ہر اہم تجارتی زمرے کے تحت کئی طرح کے تجارتی زمروں میںہندوستان کاکاروبار شامل ہے۔ بینکاری کا شعبہ اب تک اس سیکٹر کو باضابطہ مالی مدد فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے، کیونکہ صرف 7 فیصد چھوٹے کاروباری بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں سے مالی اعانت حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ باقی 93فیصد تاجر اپنی مالی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے دیگرکئی غیر رسمی ذرائع پر منحصر ہیں۔
کیٹ کے قومی صدر بی سی بھرتیا اور قومی جنرل سکریٹری مسٹر پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ کورونا نے ہندوستانی گھریلو کاروبار کا خون چوس لیا ہے، جو اس وقت اپنی بقا کیلئے سخت جدوجہد کر رہا ہے۔ کووڈ سے پہلے ہی ملک کا گھریلو کاروبار بازار بڑے مالی بحران سے گزر رہا تھا اور کووڈ کے بعد کے دور میں یہ کاروبار غیر معمولی اور اعلیٰ سطح پر مالی دباؤ میں آگیا ہے۔ تاجر اپنے کاروبار کودوبارہ زندہ کرنے کیلئے خود کو انتہائی معذور پا رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ اعلان کردہ 20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج میں چھوٹے کاروباریوں کیلئے ایک روپیہ کا بھی کوئی التزام نہیں تھا اور نہ ہی ملک کی کسی بھی ریاستی حکومت نے چھوٹے کاروباریوں کیلئے کوئی مالی مدد کی ہے۔
بھرتیا اور کھنڈیلوال نے کہا کہ اگر ہندوستان میں 1.75 کروڑ دکانیں بند ہوتی ہیں تو اس کیلئے مرکز اور ریاستی حکومتوں کی کاروبایوں کے تئیںبے رخی ذمہ دار ہوگی۔ اس سے یقینی طور پر ہندوستان میں بے روزگاروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا ، جو معیشت کو ایک بہت بڑا دھچکا دے گا ، وہیں وزیر اعظم مودی کے لوکل فار ووکل اور خود کفیل ہندوستان مہم کو بڑا نقصان ہوگا۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS